آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سمدھن اور سمدھی دونوں نکاح کرسکتے ہیں یا نہیں؟

سوال نمبر 718


السلام عليكم و رحمۃ الله وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ
سمدھن اور سمدھی دونوں نکاح کرسکتے ہیں یا نہیں؟ 
قرآن واحادیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی! 

محمد منتظر عالم ممبئی





وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب ھدایة الحق والصواب :- سمدھن اور سمدھی دونوں نکاح کرسکتے ہیں جب کہ سمدھن مطلقہ ہو یا پھر بیوہ غیر معتدہ ہو ۔ اور محرمات میں سے نہ ہو ۔

ارشادباری تعالٰی ہے ،، و احل لکم ما ورآء ذالکم،،   (پارہ  ٥  رکوع ١)

جیسا کہ استاذ الفقہاء حضور فقیہ ملت علامہ مفتی جلال الدین احمد الامجدی علیہ الرحمة و الرضوان ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ھیں ،، زید کے باپ (سمدھی)کا ھندہ (سمدھن) کے ساتھ شادی کرلینا جائزھے ۔ یعنی بہو کی ماں سے نکاح کرنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ۔،،لانه فی الشرع لم یثبت حرمة کذٰلک ۔

فتاوی فقیہ ملت جلد اول باب المحرمات صفحہ  ٣٨٨

اورعلامہ مفتی تطہیر احمد رضوی بریلوی صاحب قبلہ اپنی کتاب میں لکھتے ہیں ،، کہ کچھ لوگ سمدھن، چچی اور ممانی سے نکاح کو برا جانتے ہیں حالانکہ سمدھن سے نکاح بلا شک جائز ھے ۔یونہی چچی ممانی سے بھی نکاح میں کوئی حرج نہیں ۔جب کہ شوھروں نے طلاق دے دی ہو یا وہ مرچکے ہوں تو بعد عدت سمدھن،  چچی اور ممانی سے نکاح جائز ہے ۔جو لوگ ان نکاحوں کو برا جانتے ہیں وہ جاہل ہیں ۔

بحوالہ ملفوظات اعلیحضرت علیہ الرحمہ جلدسوم صفحہ ١٠ 
اور فتاوی افریقہ صفحہ  ١٠٠
غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ ٧٨

وھوسبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب 
کتـــبہ 
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یوپی 
٥  رجب المرجب  ١٤٤١ھ
١مارچ   ٢٠٢٠ ء



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney