آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

پٹاخہ پھوڑنا کیسا؟

سوال نمبر 720

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین شادی بیاہ کے موقع پربوقت روانگی بارات و بوقت نکاح بطور اعلان گولہ پھوڑنا کیسا ہے۔
برائے کرم از روئے شرع جواب سے نوازیں۔
المستفتی: محمدرجب علی فیضی اترولوی۔ ٢رجب المرجب١٤٤١ھ شب جمعرات





وعلیکم السلام ورحمةﷲ وبرکاته 
الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ھدایة الحق والصواب 
 شادی بیاہ  کے موقع پر پٹاخہ، یا بندوق چھوڑنا حرام کاری وفضول خرچی ہے۔ 

جیساکہ امام الائمہ سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں :
” کہ آتش بازی جس طرح شادیوں اور شب برأت میں رائج ہے بے شک حرام اور پورا جرم ہے کہ اس میں تضییع مال ہے ۔ “

قرآن مجید میں ایسے لوگوں کو شیطان کا بھائی فرمایا۔ 
قال ﷲ تعالیٰ

لا تبذّر تبذیراً ان المبذّرین کانوٓا اخوان الشّیاطین وکان الشّیطن لربه کفوراً


ترجمہ:- ﷲ تعالٰی نے ارشاد فرمایا: کسی طرح بے جا نہ خرچ  کیا کرو کیونکہ بے جا خرچ کرنے والے شیاطین کے بھائی ہوتے ہیں
اور شیطان اپنے پروردگار کا بہت بڑا ناشکر گذار ہے۔ 

(فتاویٰ رضویہ شریف جلد ۲۳ 
صفحہ ۲۸۰ مطبوعہ
 رضا فاؤنڈیشن جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور)* 

ہاں البتہ شادی بیاہ میں بندوق چھوڑنا
 اگر اعلان نکاح کے طور پر ہو تو جائز ہے ۔ 

(معاشرے کی چند خرابیاں اور ان کا علاج صفحہ ٤٠ )
وﷲ تعالیٰ اعلم

      کتبــــــــــــه: 
محمد گل رضا القادری
 چتری ضلع سرہا نیپال
۲رجب المرجب ١٤٤١؁ھ 
+918957649248



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney