روزہ کے کتنے درجات ہیں؟

سوال نمبر 849

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ روزہ کے کتنے درجے ہیں اور انکی کتنی قسمیں ہیں؟جواب دیکر عند اللہ ماجور ہوں   
المستفتی:-- جعفر علی صدیقی




وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب

روزے کے تین درجے ہیں 
(اول) ایک عام لوگوں کا روزہ کہ یہی پیٹ اور شرم گاہ کو کھانے پینے جماع سے روکنا۔
(دوم) دوسرا خواص کا روزہ کہ انکے علاوہ کان، آنکھ، زبان، ہاتھ پاؤں اور تمام اعضا کو گناہ سے باز رکھنا
(سوئم) تیسرا خاص الخاص کا کہ جمیع ماسوی اللہ یعنی اللہ عزوجل کے سوا کائنات کی ہر چیز سے اپنے کو بالکلیہ جدا کرکے صرف اسی کی طرف متوجہ رہنا۔ (الجوھرۃ النیرۃ کتاب الصوم، ص۱۷۵/بحوالہ بہار شریعت ح ۵ روزہ کا بیان)

(۲) روزے کی پانچ قسمیں ہیں
 (۱) فرض
 (۲) واجب
 (۳) نفل
(۴) مکروہ تنزیہی
 (۵) مکروہ تحریمی۔
فرض و واجب کی دو قسمیں ہیں: معین و غیر معین۔
 فرض معین: جیسے ادائے رمضان۔
 فرض غیر معین: جیسے قضائے رمضان اور روزہ کفارہ۔
 واجب معین:  جیسے نذر معین۔
 واجب غیر معین: معین جیسے نذر مطلق۔ 
نفل: دو ۲ ہیں نفل مسنون، نفل مستحب جیسے عاشورا یعنی دسویں محرم کا روزہ،اور اس کے ساتھ نویں کا بھی،اور ہر مہینے میں تیرھویں، چودھویں، پندرھویں، اور عرفہ کا روزہ، پیر اور جمعرات کا روزہ، شش عید کے روزے،صوم داؤد علیہ السلام، یعنی ایک دن روزہ ایک دن افطار۔
 مکروہ تنزیہی:- جیسے صرف ہفتہ کے دن روزہ رکھنا۔ نیروز و مہرگان کے دن روزہ۔ صوم دہر (یعنی ہمیشہ روزہ رکھنا)، صوم سکوت (یعنی ایسا روزہ جس میں کچھ بات نہ کرے)، صوم وصال کہ روزہ رکھ کر افطار نہ کرے اور دوسرے دن پھر روزہ رکھے، یہ سب مکروہ تنزیہی ہیں۔
 مکروہ تحریمی:-- جیسے عید اور ایام تشریق یعنی عید الفطر، عید الاضحی اور گیارہ، بارہ، تیرہ ذی الحجہ، ان پانچ دنوں کے روزے۔
(بہار شریعت ح ۵ روزہ کا بیان)
واللہ اعلم بالصواب

      کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۱۹/ شعبان المعظم ۱۴۴۱؁ھ






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney