سوال نمبر 850
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ روزے کا فدیہ کب دینا چاہئے؟
اور کسے دینا چاہئے؟
بینوا توجروا
المستفتی:-- مولوی رجب علی نیپال
وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
فدیہ کے لئے کوئی وقت مقرر نہیں ہے جب چاہیں دے سکتے ہیں جیسا کہ سرکار اعلٰی حضرت رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اسے کفارہ کا اختیار ہے کہ روز کا روز دے دے یا مہینہ بھر کا پہلے ہی ادا کردے یا ختمِ ماہ کے بعد کئی فقیروں کو دے یا سب ایک ہی فقیر کو دے سب جائز ہے۔
(فتاوی رضویہ جلد ۱۰/ ص ۵۵۴/دعوت اسلامی)
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۲۴/ شعبان المعظم ۱۴۴۱ھ
۱۹/ اپریل ۰۲۰۲ء اتوار
1 تبصرے
ماشاء اللہ
جواب دیںحذف کریں