آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

لوڈو کھیلنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 779

السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ
  بعد سلام عرض یہ ہے کہ  مطلقاً لوڈو کھیلنا کیسا ہے؟ 
جواب عنايت فرمائیں عین نوازش ھوگی
سائل محمد تنویر احمد





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعونہ تعالی
 لوڈو کھیلنا ناجائز ہے کہ یہ لہو لعب میں داخل ہے، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جتنی چیزوں سے آدمی لہو لعب کرتا ہے سب باطل ہیں مگر کمان سے تیر چلانا،،، گھوڑے کو ادب دینا،،، اور اپنی بیوی سے ملاعبت کرنا،،،  کہ یہ تینوں جائز اور حق ہیں، دارمی شریف کتاب الجھاد حدیث نمبر ۲۴۰۲ اور   صاحب ہدایہ علامہ برہان الدین  مرغینانی رحمتہ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ الملاھی کلھا حرام حتی التغنی بضرب القضیب، یعنی ہر قسم کے لہو لعب حرام ہیں  یہاں تک کہ    بانسری بجا کر نغمہ سرائی بھی حرام ہے، ھدایہ آخرین کتاب الکراھیتہ صفحہ ۴۳۹ اور صاحب فتح القدیر حضرت امام ابن ہمام علیہ الرحمتہ والرضوان کا بھی یہی فیصلہ ہے کہ  ہر قسم کے لہو و لعب ناجائز وحرام ہیں،،  حضور صدرالشریعیہ فقیہ اعظم علامہ مفتی محمد امجد علی قادری رضوی اعظمی علیہ الرحمتہ فرماتے ہیں کہ گنجفہ، چوسر کھیلنا، شطرنج کابھی یہی حکم ہے اسی طرح لہو لعب کی جتنی قسمیں ہیں سب باطل ہیں،  یعنی ناجائز ہیں
،،بہار شریعت حصہ ۱۶ صفحہ ۵۶۸، مندرجہ بالا  عبارات سے یہ بات عیاں  ہو جاتی ہے کہ لوڈو بھی لہو لعب کے زمرے میں ہے اس لئے ناجائز ہے، جس نے کھیلا وہ توبہ کرے لھذا   مسلمانوں، کو مزکورہ بالا تین کھیل کے علاوہ کھیل نہیں کھیلنا چاہئے،
واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب
کتــبہ   
حقیر عجمی محـد عـلی قادری واحدی 
 ۹ شعبان المعظم ۱۴۴۱ ھجری



ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney