سوال نمبر 813
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ
علمائے کرام رہنمائی فرمائیں کہ قبرستان میں موم بتی جلانا کیسا ہے؟
احمد رضا اشرفی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
شب برات وغیرہ کے موقع پر قبرستانوں میں چراغ بتیاں کی جاتی ہیں اگر نفس قبر یعنی قبر کے اوپر چراغ وموم بتی جلائی جاتی ہیں تو منع ہے-
اور اگر قبر سے علیٰحدہ کسی اور جگہ جلانے کی دو صورت ہے
اول آنے جانے اور قرآن شریف اور فاتحہ وغیرہ پڑھنے والوں کو یا راہ گیروں کو نفع پہنچنے کی غرض ہو- تو یہ جائز ہے
دوم اس خیال سے کہ اس کی روشنی اور خوشبو قبر میں جو دفن ہیں ان کو پہنچے گی، تو یہ جہالت، نادانی، ناواقفی اورغلط فہمی ہے-
دنیا کی روشنیاں، سجاوٹیں اور ڈیکوریشن وغیرہ جو قبرستانوں میں کرتے ہیں اور یہ سب مردوں کو نہیں پہنچتی، مردوں کو صرف ثواب ہی پہنچتا ہے-
مردہ اگر جنتی ہے تو اس کے لئے جنت کی خوشبو اور روشنی کافی ہے اور جہنمی کے لئے نہ کوئی روشنی ہے نہ خوشبوہے-(ملخصا من)
صحیح مسلم ج ١؛ص٧٦-فتاوی رضویہ ج٤؛ص١٤١
(غلط فہمیاں اوران کی اصلاح صفحہ ٦٥)
کتبہ
محمد ابراہیم خان امجدی قادری رضوی بلرامپوری
خطیب وامام غوثیہ مسجد بھیونڈی مہاراشٹر
0 تبصرے