سوال نمبر 842
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام یزید کو کافر کہنا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف
وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب
یزید کے فسق و فجور پر تمام ائمۂ اہلسنت کا اتفاق و اجماع ہےاور اس کے کفر میں اختلاف ہے جیسا کہ حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمۃ تحریر فرماتے ہیں کہ
یزید کے بارے میں اس امر پر سب ائمۂ اہلسنت کا اتفاق و اجماع ہے کہ وہ فاسق و فاجر اور جری علی الکبائر تھا لیکن کافر کہنے میں اختلاف فرمایا امام حضرت احمد بن حنبل رضی اللہ تعالٰی عنہ اور ان کے متبعین یزید کو کافر قرار دیتے ہیں اور ہمارے امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کافر کہنے میں احتیاطاً سکوت فرمایا کہ اس سے فسق وفجور متواتر ہیں مگر کفر متواتر نہیں اور جب کہ احتمال ہو تو اس کی جانب کبیرہ گناہ کی نسبت کرنا جائز نہیں تو بصورت احتمال کافر کہنا کیسے جائز ہوگا
اسی طرح امام اہلسنت اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فتاوی رضویہ جلد ٦ فرمایا اور فقہ اکبر صفحہ ٨٨ میں ہے اختلف فی اکفار یزید قیل نعم یعنی لما روی عنہ ما یدل علی کفرہ من تحلیل الخمر و من تفوھہ بعد قتل الحسین و اصحابہ انی جاز یتھم بما فعلوا باشیاخ قریش و صنادیدھم فی بدر و فی امثال ذلک وقیل لا اذ لم یثبت لنا عنہ تلک الاسباب الموجبۃ ای للکفرہ و حقیقۃ الامر التوقف فیہ و مرجع امرہ الی اللہ سبحانہ تعالی اھ ۔ملخصا اور اسی صفحہ پر دو سطر کے بعد ہے لایخفی ان ایمان یزید محقق و لا یثبت کفرہ بدلیل ظنی فضلا عن قطعی
یزید کے بارے میں اس امر پر سب ائمۂ اہلسنت کا اتفاق و اجماع ہے کہ وہ فاسق و فاجر اور جری علی الکبائر تھا لیکن کافر کہنے میں اختلاف فرمایا امام حضرت احمد بن حنبل رضی اللہ تعالٰی عنہ اور ان کے متبعین یزید کو کافر قرار دیتے ہیں اور ہمارے امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کافر کہنے میں احتیاطاً سکوت فرمایا کہ اس سے فسق وفجور متواتر ہیں مگر کفر متواتر نہیں اور جب کہ احتمال ہو تو اس کی جانب کبیرہ گناہ کی نسبت کرنا جائز نہیں تو بصورت احتمال کافر کہنا کیسے جائز ہوگا
اسی طرح امام اہلسنت اعلیٰحضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ فتاوی رضویہ جلد ٦ فرمایا اور فقہ اکبر صفحہ ٨٨ میں ہے اختلف فی اکفار یزید قیل نعم یعنی لما روی عنہ ما یدل علی کفرہ من تحلیل الخمر و من تفوھہ بعد قتل الحسین و اصحابہ انی جاز یتھم بما فعلوا باشیاخ قریش و صنادیدھم فی بدر و فی امثال ذلک وقیل لا اذ لم یثبت لنا عنہ تلک الاسباب الموجبۃ ای للکفرہ و حقیقۃ الامر التوقف فیہ و مرجع امرہ الی اللہ سبحانہ تعالی اھ ۔ملخصا اور اسی صفحہ پر دو سطر کے بعد ہے لایخفی ان ایمان یزید محقق و لا یثبت کفرہ بدلیل ظنی فضلا عن قطعی
فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٧١/١٨
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتــــــــــــــــــــــبہ
العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ
دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ یوپی
٢٣ شعبان المعظم ١٤٤١مطابق ١٧ اپریل ٢٠٢٠
0 تبصرے