آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

قیدی پر جمعہ فرض ہے یا نہیں؟

سوال نمبر 872

السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے تعلق سے
پانچ شخصوں کو جیل میں قید کر دیا گیا  اور جمعہ کا دن تھا اور ان پانچوں پر جمعہ فرض تھا اور ان میں کا ایک امامت کے لائق بھی ہے تو  کیا جیل کے اندر ظہر کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھیں یا فرداً فرداً 
جو بھی صورت ہو سکے  
برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی
فقط والسلام





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملك الوھاب

قیدی پر جمعہ فرض نہیں ہے بلکہ وہ ظہر پڑھیں
حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
قید میں نہ ہونا مگر جبکہ کسی دین کی وجہ سے قید کیا گیا اور مالدار ہے یعنی ادا کرنے پر قادر ہے تو اس پر فرض ہے۔
اور آگے فرماتے ہیں کہ مریض یا مسافر یا قیدی یا کوئی اور جس پر جمعہ فرض نہیں ان لوگوں کو بھی جمعہ کے دن شہر میں جماعت کے ساتھ ظہر پڑھنا مکروہ تحریمی ہے خواہ وہ جمعہ ہونے سے پیشتر جماعت قائم کریں یا بعد میں یوں ہی جنہیں جمعہ نہ ملا وہ بھی بغیر اذان و اقامت ظہر کی نماز تنہا تنہا پڑھیں جماعت ان کے لئے بھی ممنوع ہے۔
بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ نمبر 89/90

کتبہ محمد الطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الورٰی ڈانگا لکھیم پور کھیری یوپی الھند
 موبائل فون/9454675382



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney