مہمانوں کا فطرہ کس پر واجب ہے؟

سوال نمبر 888

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلہ:-- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر عید سے پہلے مہمان آجائیں تو ان کا خرچہ کیا میزبان پر لازم ہے؟ اگر نہیں تو میزبان اپنی مرضی سے دینا چاہے تو کیا دے سکتا ہے؟ یونہی شوہر بیوی کا یا بیوی شوہر کا فطرہ دینا چاہے تو کیا حکم ہے؟ مع حوالہ تحریر فرمادیں۔ بینواتو جروا                                                     
 المستفتی:- شاکر علی رضوی





وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب
میزبان پر فطرہ واجب نہیں ہے بلکہ فطرہ ہر مالک نصاب پر ہی واجب ہے خواہ مرد ہو یا عورت مہمان ہو یا میزبان،ہاں اگر میزبان اپنی طرف سے دینا چاہے تو دے سکتا ہے بشرطیکہ ان کی اجازت سے جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ”ماں باپ، دادا دادی، نابالغ بھائی اور دیگر رشتہ داروں کا فطرہ اس کے ذمہ نہیں اور بغیر حکم ادا بھی نہیں کرسکتا۔
 (الفتاوی الھندیۃکتاب الزکاۃ، الباب الثامن فی صدقۃ الفطر، ج۱، ص۱۹۳/بہار شریعت ح ۵) 
یونہی شوہر بیوی کا یا بیوی کا فطرہ دینا چاہے جب بھی اجازت ضروری ہے،ہاں اگر اولاد کا فطرہ بغیر اجاذت دیا تو ادا ہو جائے گا جبکہ وہ ان کی کفالت میں ہوں جیسا کہ حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں ”عورت یا بالغ اولاد کا فطرہ ان کے بغیر اذن ادا کر دیا تو ادا ہوگیا، بشرطیکہ اولاد اس کے عیال میں ہو یعنی اس کا نفقہ وغیرہ اس کے ذمہ ہو، ورنہ اولاد کی طرف سے بلا اذن (بغیر اجازت)ادا نہ ہوگا اور عورت نے اگر شوہر کا فطرہ بغیر حکم ادا کر دیا ادا نہ ہوا۔
(الفتاوی الھندیۃ کتاب الزکاۃ، الباب الثامن فی صدقۃ الفطر، ج۱، ص ۱۹۳/ ؓھوالہ بہار شریعت ح ۵)
   واللہ اعلم بالصواب 
        کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۵/رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ھ
۲۹/ اپریل ۰۲۰۲؁ء منگل بروز بدھ






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney