آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

فرض نماز میں تیسری رکعت میں سورۃ ملانا کیسا؟

سوال نمبر 899

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام منفرد  اگر فرض نماز میں تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ پڑھ دیا تو کیا اس کی نماز ہو جائے گی؟ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی؟
سائل محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف




وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته
الجواب بعون الملک الوہاب
 صورت مسئولہ میں نماز ہوجائے گی؛   حضور اعلٰی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں 
فرض کی پچھلی رکعتوں میں سورت ملالے تو کچھ مضائقہ نہیں  صرف خلاف اولی ہے  بلکہ بعض ائمہ نے اس کے مستحب ہونے کی تصریح فرمائی ہے فقیر کے نزدیک ظاہراً یہ استحباب تنہا پڑھنے والے کے حق میں ہے امام کے لئے ضرور مکروہ ہے؛  

 منفرد کے تعلق سے  تحریر فرماتے ہیں؛ 
در مختار میں ہے
ضم سورة فی الاولین من الفرض  و ھل یکرہ فی الآخرین المختار لا "
فرض کی دو پہلی رکعتوں میں  سورت کا ملانا؛ اور پچھلی رکعتوں میں مکروہ ہے ؟  مختار یہ کہ مکروہ نہیں 
ردالمحتار میں ہے:  
ای لا یکرہ تحریما بل تنزیھا لا نہ خلاف السنة
یعنی مکروہ تحریمی نہیں بلکہ مکروہ تنزیہی ہے کیوں کہ یہ خلاف سنت ہے؛ 

امام کے تعلق سے اعلی حضرت علیہ الرحمہ تحریر  فرماتے ہیں؛  

للامام الزیادة علیھا لا طالته علی مقتدین فوق السنة  بل لواطال الی حد الاستثقال کرہ تحریما"
امام کے لئے  فاتحہ پر اضافہ کرنا مکروہ ہوگا  کیوں کہ یہاں مقتدیوں سے بڑھ کر سنت پر طوالت کی  کہ مقتدیوں پر گراں گزری تو یہ مکرو تحریمی ہوگی؛

ماخوذ فتاوی رضویہ جلد 8 صفحہ 192 تا 194
[مطبع رضا فاؤنڈیشن لاہور]

واللہ تعالی اعلم باالصواب

       کتبـــــــــہ 
محـمـد معصـوم رضا نوری عفی عنہ منگلور کرناٹک انڈیا
۵  / رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ ہجری 
۲۹ / اپریل ۰۲۰۲؁ عیسوی  بروز بدھ



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney