سوال نمبر 940
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ میں سوال عرض ھے کہ زید نماز پڑھ رہا ہے اسکی بیوی ہندہ آ کے بوسہ لے لی تو زید نماز کی ہوئی یا نہیں
جواب عنایت فرمائیں؟ مہربانی ہوگی
طالب محمد راقب راھی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب:- صورت مستفسرہ میں زید کی نماز اس وقت تک فاسد نہیں ہوگی جب تک زید کو شہوت نہ ہو ہاں اگر عورت نماز پڑھ رہی تھی اور مرد نے بوسہ لیا یا شہوت کے ساتھ اسکے بدن کو ہاتھ لگایا تو نماز جاتی رہی -
جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بہار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ
" عورت نماز میں تھی مرد نے بوسہ لیا یا شہوت کے ساتھ اسکے بدن کو ہاتھ لگایا نماز جاتی رہی اور مرد نماز میں تھا اور عورت نے ایسا کیا تو نماز فاسد نہ ہوئی جب تک مرد کو شہوت نہ ہو " اھ
( ح:3/ص:612/ مفسدات نماز کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی)
اور درمختار میں ہے کہ
" أو مسھا بشھوۃ أو قبلھا بدونھا فسدت لا لو قبلتہ ولم یشتھھا والفرق أن فی تقبیلہ معنی الجماع " اھ
اور ردالمحتار میں ہے کہ
" لو کانت المرأۃ فی الصلاۃ فجامعھا زوجھا تفسد صلاتھا و ان لم ینزل منی و کذا لو قبلھا بشھوۃ أو بغیر شھوۃ أو مسھا لأنہ فی معنی الجماع أما لو قبلت المرأۃ المصلی ولم یشتھھا لم تفسد صلاتھا " اھ ( ج:2/ص:390/ کتاب الصلاۃ / باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیھا / دار عالم الکتب)
واللہ تعالیٰ اعلم
کتبہ
اسرار احمد نوری بریلوی
خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ
3---جون ---2020---بروز بدھ
0 تبصرے