آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

غیر مدخولہ کی عدت وفات کیا ہے ؟

سوال نمبر 947

السلام عليكم و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 سوال یہ ہے کہ کسی شخص کی شادی ہوۓ ایک سال ہوا اور اس نے اپنی بیوی کے ساتھ ہمبستری نہیں کیا  اور اس کا انتقال ہو گیا تو کیا عورت عدت گزار کر دوسری شادی کریگی یا اس سے پہلے اس کی شادی کرنا درست ہے فقط جواب عنایت فرمائے
 سائل اشرف جہانگیر






وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
 الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب صورت مسئولہ میں اگر نکاح کے بعد فوراً شوہر کا انتقال ہوجائے تو عورت پر عدت وفات گزارنا لازم و ضروری ہے عدت وفات کے لیے نکاح ہی کافی اگرچہ خلوت صحیحہ و ہمبستری نہ پایا ہو بعد عدت جس سے چاہے نکاح کر سکتی ہے عدت کے اندر نکاح نہیں کر سکتی
وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا  ۖ
سورہ بقرہ آیت ٢٢٣ 
اور فتاویٰ عالمگیری میں ہے عدۃ الحرۃ فی وفاۃ أربعۃ اشہر وعشرۃ ایام سواء کانت مدخولا بھا او لا مسلمۃ او کتابیۃ تحت مسلم صغیرۃ او کبیرۃ او آئسۃ و زوجھا حر او عبد حاضت فی ھذہ المدۃ او لم تحض و لم یظھر حملھا ھکذا فتح القدیر
 آزاد عورت کی عدت وفات چار مہینہ دس دن ہے خواہ وہ مدخولہ ہو یا غیر مدخولہ مسلمہ ہو یا کتابیہ نابالغہ ہو یا بالغہ یا آئسہ اور اس کا شوہر آزاد ہو یا غلام اس مدت میں حائضہ ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو اور اس کا حمل ظاہر نہ ہوا ہو  فتاوی عالمگیری مصری جلد اول صفحہ ٤٧٣الماخوذ فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ٦٣
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتـــــــــــــــــــــــبہ
 العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ
١١شوال المکرم ١٤٤١ *٦جون ٢٠٢٠



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney