آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

سورہ فاتحہ کے آخر میں آمین کیوں کہا جاتا ہے؟

سوال نمبر 975

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔
علمائے کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ سورہ فاتحہ کے آخر میں آمین کیوں کہتے ہیں؟ 
سائل محمد گلبہارعالم رضوی گلبرگہ شریف کرناٹک






وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب

سورہ فاتحہ در اصل دعا ہے اور اس میں رب کی حمد و ثناء ہے اسی لئے سورہ فاتحہ کے اختتام پہ آمین، کہتے ہیں اور سورہ فاتحہ کے بیشمار فضائل ہیں
دعا پر مشتمل ہونے کی وجہ سے اسے ’’  سُوْرَۃُ الدُّعَاءْ،سُوْرَۃُ تَعْلِیْمِ الْمَسْئَلَہْ، سُوْرَۃُالسُّوَالْ، سُوْرَۃُ الْمُنَاجَاۃْ  ‘‘اور’’  سُوْرَۃُ التَّفْوِیْضْ  ‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔
   (خازن، تفسیرسورۃ الفاتحۃ،  ۱ / ۱۲  ، مدارک،سورۃ فاتحۃ الکتاب،ص  ۱۰  ، روح المعانی،سورۃ فاتحۃ الکتاب،  ۱ / ۵۱  ، ملتقطاً)  

حوالہ صراط الجنان فی تفسیر القرآن ) دعوت اسلامی 

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب

          کتبہ 
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۵/ ذی الحجہ ۱۴۴۱ہجری
 ۲۷/ جولائی ۲۰۲۰عیسوی  بروز سوموار



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. روحانی عامل مولانا محمد نوراعظم شمسی حسنی عشقی گھر مادھو پور چھوٹا ضلع چھپرہ سارن بہار

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney