سوال نمبر 978
السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ
ایک سوال عرض خدمت ہے محی الدین شمش الدین بدر الدین یہ نام رکھنا کیسا ہے حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائے
سائل عارف امام تیلنی پاڑہ کولکاتا
الجواب بعون الملک الوہاب:
ایسے نام رکھنا مکروہ ممنوع ہے جس میں خود ستائی اور زبردست تعریف ہو
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: (فَلَا تُزَکُّوا اَنْفُسَکُمْ ھُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ اَتْقیٰ ( پارہ ۲۷، سورۃ النجم آیت ۳۲)
اور رد المختار میں ہے: " وبمن قولہ ولا بما فیہ تزکیۃ المنع عن نحو محی الدین وشمس الدین مع مافیہ من الکذب والف بعض المالکیۃ فی المنع منہ مولفا وصرح بہ القرطبی فی شرح الاسماء الحسنیٰ اھ، ونقل عن الامام النووی انہ کان یکرہ من یلقبہ بمحی الدین اھ ( ردالمختار جلد ششم صفحہ ۴۱۸)
اور مجدد اعظم امام احمد رضا علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں: نظام الدین، محی الدین، تاج الدین اور اسی طرح وہ تمام نام جن میں مسمیٰ کا معظم فی الدین ہونا بلکہ معظم علی الدین ہونا نکلے جیسے شمس الدین، بدر الدین، نور الدین، فخر الدین، شمس الاسلام محی الاسلام، بدر الاسلام وغیرہ ذالک۔سب کو علمائے کرام نے سخت ناپسند رکھا اور مکروہ ممنوع رکھا اکابر دین قدست اسرارہم کہ امثال اسلامی سے مشہور ہیں یہ ان کے نام نہیں القاب ہیں کہ ان مقامات رفیعہ تک وصول کے بعد مسلمین نے توصیفا انہیں ان لقبوں سے یاد کیا جیسے شمس الائمہ حلوائی، فخر الاسلام بزدوی، تاج الشریعہ، صدر الشریعہ اھ (احکام شریعت حصہ اول صفحہ ۷۷)
البتہ مذکورہ ناموں کے شروع میں محمد یا اخیر میں احمد کا اضافہ کر دیا جائے تو کراہت نہیں
کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی
متعلم (درجہ تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی الہند
٦/ذی الحجۃ الحرام ۱۴۴۱ ہجری بروز منگل
0 تبصرے