سوال نمبر 986
السلام عليكم ورحمت اللہ ۔۔
حاملہ عورت کو زیادہ تر کون سا عمل کرنا چاہیے جس سے بچے کا اللہ سے رشتہ پہلے سے ہی بنا رہےعلمائے کرام رہنمائی فرمادیں
سائل بدالرحمن خان اتر پردیش
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
حاملہ عورت کو چاہیے حالت حمل میں زیادہ سے زیادہ نماز پنجگانہ نوافل نماز اور صدقہ خیرات کرے اور زیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کرنی چاہیے ان کار خیر کے کرنے سے؛ بچے کا اللہ سے رشتہ پہلے سے ہی بنا رہے گا
ہر چیز کی تاثیر ہے، بدی، کی تاثیر برائی سے تعبیر کی گئی ہے اور
جیسا کہ روایات میں آیا ہے کی انسان جب حالت زندگی میں برائی کرتا ہے تو اس کے مرنے کے بعد جب جب اس برائی کا تذکرہ کیا جاتا ہے تب تب اس کے قبر میں عذاب ہوتا ہے اسی طرح اگر ماں کے پیٹ میں بچہ ہے اور، ماں بدی کے طرف گامزن ہو جائے تو اس کا اثر ماں کے اندر جو بچہ ہے اس پر پڑے گا بلا تمثیل جب ماں نیکی کے طرف اپنے قدم کو بڑھائے گی تو اس کا بچہ بھی اچھائی کے طرف چلے گا آج دور حاضر میں یہی ہے کی اکثر خواتین جب حمل سے ہوتی ہیں تو شروعات سے ہی ڈاکٹر لوگ کام کاج کرنا منع کر دیتے ہیں اور دن بھر سو کر صرف موبائل فون پر گانا، فلم، نا جانیں کیسے کیسے خرافات کرتی ہیں تو اس کا اثر بچے پر پڑتا ہے
جیسا کہ سیرت کی کتابوں میں مذکور ہے حضور سیدنا غوث الاعظم عبد القادر جیلانی، بغدادی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب شکم مادر میں تھے تو آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ماجدہ مذکورہ بالا نیکی کا کام ہمیشہ کرتی تھیں جس بناپر سرکار غوثِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ
عنہ نے شکم مادر میں ہی قرآن کریم کے ۱۸ سپارے حفظ کر لئے، تھے
اور حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رضی الله تعالٰی عنہ بھی شکم مادر میں ہی ۱۵ سپارے حفظ کر لئے، تھے
۔ اور اللہ تعالیٰ نے ان بزرگان دین کو اپنا قرب خاص عطا فرمایا ؛
لہٰذا حاملہ عورتوں کو چاہئے کہ وہ زیادہ سے زیادہ نیکی کا کام کریں
ھذا ماظھرلی وھو سبحانہ وتعالیٰ واحکم واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۲۱/ ذی الحجہ ۱۴۴۱ہجری
۱۲/ اگست ۲۰۲۰عیسوی بروز بدھ
0 تبصرے