سوال نمبر 1065
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
میرا ایک سوال ہیکہ کیا انبیائے کرام علیہم السلام اور فرشتوں سے قیامت کے دن حساب و کتاب کیا جائے گا
برائے مہربانی حوالہ کےساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل محمد عبدالسبحان خان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب:
انبیائے کرام علیہم السلام اور فرشتوں سے قیامت کے دن حساب و کتاب نہیں ہوگا جیسا کہ قانون شریعت میں ہے کہ انبیائے کرام علیہم السلام سے نہ قبر میں سوال ہو۔نہ انہیں قبر دبائیں۔اور سوال تو بعض امتیوں سے بھی نہ ہوگا۔ جیسے جمعہ اور رمضان المبارک میں مرنے والے مسلمان سے حساب و کتاب نہیں ہوگا۔
حوالہ قانون شریعت حصہ اول صفحہ نمبر 47 ناشر دعوت اسلامی۔
عقیدہ حساب حق ہے،یعنی قراٰن و سنّت اور اجماع سے ثابت ہے۔ مومن ،کافر،انسان اور جنّات سب کا حساب ہو گا سوائے اُن کے جن کا اِسْتِثْناء کیا گیا ہے۔
(تحفۃ المرید علی جوہرۃ التوحید،ص413 ملتقطاً)
حساب کا منکر کافر ہے۔ (شرح الصّاوی علی جوہرۃ التوحید،ص378)
(حوالہ اسلامی عقائد و معلومات حساب و کتاب دعوت اسلامی)
لہٰذا حساب و کتاب سے انبیائے کرام اور ملائکہ اِسْتِثْناء ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری
30 محرم الحرام 1442 ہجری
18 ستمبر 2020 عیسوی بروز جمعہ
0 تبصرے