سوال نمبر 1089
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ جبہ کے اندر بنیان پہن کر یا پائجامہ پر صرف بنیان پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے
برائے کرم رہنمائی فرمائیں
المستفتی :گداے علمائے اہلسنت جعفر گجرات
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
جبہ کے اندر بنیان پہن کر اور جبہ کا بٹن بند کر کے نماز پڑھی تو بلا کراہت نماز ہوجائے گی،
پاجامہ پر صرف بنیان پہننے کی صورت میں اگر سینہ کھلا رہا تو نماز مکروہ تحریمی ہوگی! اور اگر سینہ، نہ کھلا رہا تو مکروہ تنزیہی ہوگی، کیونکہ ایسے لباس میں نماز پڑھنا جو معیوب ہو یا معزز حضرات کے پاس پہن کر نا جاسکتے ہوں کراہت ہوتی ہو تو ایسی صورت میں نماز مکروہ تنزیہی ہوگی ہاں اگر اس کے پاس دوسرا لباس نہیں ہے تو کراہت بھی نہیں،
جیسا کہ بہار شریعت میں ہے
انگرکھے کے بند نہ باندھنا اور اچکن وغیرہ کے بٹن نہ لگانا، اگر اس کے نیچے کرتا وغیرہ نہیں اور سینہ کھلا رہا تو ظاہر کراہت تحریم ہے اور نیچے کرتا وغیرہ ہے تو مکروہ تنزیہی۔
(حصہ سوم مکروہات کا بیان مسئلہ ۳۵)
نیز اسی میں ہے
کام کاج کے کپڑوں سے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے، جب کہ اس کے پاس اور کپڑے ہوں ورنہ کراہت نہیں ۔
(ایضا مسئلہ ۳٦)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۸/ صفر المظفر ١٤٤٢ہجری
۲٦/ ستمبر ۲۰۲۰عیسوی بروز شنبہ
1 تبصرے
ماشاء اللہ
جواب دیںحذف کریں