کیا وقت نکاح با وضو رہنا ضروری ہے؟

 سوال نمبر 1091


السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ۔۔۔۔۔

زید کہتا ہے کہ نکاح کے وقت دولہا اور دلہن کو با وضو رہنا ضروری ہے اگر دونوں بوقت نکاح بے وضو ھوں تو نکاح نا ہوگا اور ان سے جو بچے پیدا ہونگے وہ حرامی ہونگے رہنمائی فرمائیں 

المستفتی:- محمد عبیداللہ بلرام پور




 

وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

زید کا یہ کہنا کہ نکاح کے وقت دولہا اور دلہن کا با وضو ہونا ضروری ہے ورنہ بچے حرامی ہونگے یہ سراسر زید کی جہالت ہے 

ایسا کہیں بھی کتب فقہ میں نہیں دیا ہے کہ بوقت نکاح دولہا دلہن کا با وضو ہونا ضروری ہے ورنہ پیدا ہونے والے بچے حرامی ہونگے اور یہ مستحبات نکاح سے بھی نہیں اور نا ہی سنت و فرض و واجب سے بلکہ با وضو ہونا بہتر ہے اور نا بھی ہوتب بھی ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے کتب فقہ کے اندر 


سرکار اعلٰی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ سے ایک سوال کیا گیا کہ سرکار نکاح کے وقت عورت کو پانچ کلمے پڑھاتے ہیں اب وہ عورت حیض کی حالت میں ہے تو اب وہ پانچوں کلمےاپنی زبان سے پڑھے تو جائز ہے کہ نہیں


آپ جواب میں فرماتے ہیں کہ حالت حیض میں صرف قرآن عظیم کی تلاوت ممنوع ہے کلمے پانچوں پڑھ سکتی ہے اگرچہ ان میں بعض کلمات قرآن ہیں مگر ذکر و ثنا ہیں اور کلمہ پڑھنے میں نیت ذکر ہی ہے نہ نیت تلاوت تو جواز یقینی ہے کما صرحوابہ قاطبة


فتاوی افریقہ صفحہ 143

جیسا کہ معلوم ہوا کہ حالت حیض میں بھی نکاح ہو سکتا اور عورت کلمہ بھی پڑھ سکتی ہے تو جب حیض کی حالت میں نکاح ہونے سے ایسا معاملہ نہیں تو بے وضو میں کیونکر ہوگا لہٰذا یہ زید کی جہالت ہے

 

اور زید کو چاہئے کہ وہ توبہ کرے اور آئندہ غلط مسئلہ بتانے کی جرات نہ کرے ورنہ لعنت کا مستحق ہوگا

جیسا کہ حدیث پاک میں ہے 

لعنته الملائکة السماء والارض 

جو بغیر علم کے فتوٰی دے اس پر آسمان و زمین کے فرشتوں کی لعنت ہو


بحوالہ کنزالعمال 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


محمد افسر رضا سعدی عفی عنہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney