سوال نمبر 1115
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا حکم ہے شریعت کا کہ جانور کا مزار بنانا کیسا ہے جیسا کہ کچھوچھہ شریف میں بلی کا مزار بنایا گیا ہے اس کی حقیقت کیا ہے نیز جانورں کے مزار پر حاضری دینے منت ماننے والوں پر شرعاً کیا حکم ہے؟
المستفتی فیصل ربانی گونڈوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعونہ تعالی: جانوروں کا مزار کون بناتا ہی ہے اور اگر کوئی بنا دے تو یہ جائز نہیں اور نہ ایسی منت ماننا چاہئے منت مانے تو نوافل پڑھنے روزہ رکھنے تلاوت کرنے غریبوں کو کھانا کھلانے کی منت مانے وغیرہ رہی بات کچھوچھہ کے بی بی گربہ کے مزار کی حقیقت تو اس کی حقیقت یہ ہے کہ جس طرح اولیاء بنی اسرائیل اصحاب کہف کی صحبت میں رہ کر ایک کتے قطمیر کو یہ مرتبہ ملا کہ وہ بلعم بن باعورہ کی شکل میں جنت میں جائے گا اور اس کے نام کے وظیفے پڑھے جاتے ہیں ، ایسے ہی امت محمدیہ کے ولی نواسہ رسول تارک السلطنت سیدنا مخدوم اشرف رضی اللہ تعالٰی عنہ کی صحبت وفیض اور نگاہ ولایت سے اس بلی کو یہ مقام ملا کہ حق وباطل میں فرق کردیتی تھی اور آپ کی خدمت میں رہا کرتی تھی اور آپ کی وصال کے بعد بی بی گربہ حضرت سیدنا نورالعین رضی اللہ عنہ کی خدمت میں رہی اور شہید محبت ہوگئی، تو آپ کے حکم سے مزار بنایا گیا،
جیسا کہ کرامات مخدوم اشرف میں ہے: کہ ایک دن باورچی خانہ کے دیگ میں دودھ گرم ہورہا تھا اس کی بھانپ جو چھت تک پہونچتی تھی ایک کالا سانپ دیگ میں گرگیا باورچی کو اس کی خبر نہ تھی بی بی گربہ بار بار دیگ کے کنارے پھر کر اشارہ کرتی باورچی کہتا کہ جب دودھ تیار ہوگا تجھے ملے گا تو کیوں گھبراتی ہے یہاں تک کہ باورچی نے بی بی گربہ کو جھڑک دیا اور وہ سمجھی کہ باورچی میرا اشارہ نہیں سمجھتا اگر یہ دودھ فقراء نے پی لیا تو اس کے زہر سے ہلاک ہو جائیں گے اس لئے اس میں چھلانگ لگا دی اور شہید محبت ہو گئی جب دودھ پھینکا گیا تو زہریلا سانپ نکلا، حضرت سیدنا عبدالرزاق نورالعین رضی اللہ عنہ نے حکم دیا اس نے اپنی جان فقیروں پر قربان کردی اس کو ایک قبر کے اندر دفن کرکے اس کا روضہ تیار کرو چنانچہ مزار بی بی گربہ پہ یہ تصرف ہے کہ کسی کو جن یا شیاطین ستائے اور بی بی گربہ کے مزار پر جائے تو وہ آسیب زدہ چینختا ہے اور شور کرتا ہے کہ بی بی گربہ مجھے پنجہ مارتی ہے میں اب نہیں پریشان کروں گا۔
(کرامات مخدوم اشرف صفحہ ۱۱۰)
لہٰذا اگر کوئی آسیب زدہ اپنی علاج کے لئے وہاں جائے تو حرج نہیں کیونکہ سرکار مخدوم اشرف رضی اللہ عنہ کی عطا سے بی بی گربہ کو ایسی قوت حاصل ہے،،
واللہ تعالی اعلم۔
کتبہ
حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی
0 تبصرے