سوال نمبر 1142
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
ایک ہی قبر میں دو مردوں کو دفن کرنا جائز ہے یانہیں
المستفتی :- علی احمد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
ایک ہی قبر میں دو مردوں کو دفن کرنا جائز نہیں البتہ ضرورت کے بنیاد پر جائز ہے مگر دونوں میت کے درمیان آڑ کردیں اور اس میں جو افضل ہو اس کو مقدم کردیں اور اگر ضرورت نہ ہو تو ایک ہی قبر میں دو مردے رکھنا جائز نہیں ۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے: "لایدفن اثنان او ثلاثۃ فی قبر واحد الا عند الحاجۃ فیوضع الرجل مما یلی القبلۃ ویجعل بین کل میتین حاجز من التراب کذا فی المحیط السرخسی" ( فتاویٰ عالمگیری جلد ۱، صفحہ ۱۶۶)۔
بہا شریعت میں ہے: ایک قبر میں ایک سے زیادہ بلا ضرورت دفن کرنا جائز نہیں اور ضرورت ہو تو کر سکتے ہیں مگردو میتیوں کے درمیان مٹی وغیرہ سے آڑ کر دیں ۔ ( بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ ۸۴۶) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی
متعلم(تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی
۳۰/ صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری
مطابق ۱۸/ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز اتوار
1 تبصرے
بدعقیدے سےمصافحہ کرنا کیسا ہے
جواب دیںحذف کریں