سوال نمبر 1149
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
مسئلہ:- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کوئی شخص نماز وتر میں دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا تو کیا حکم ہوگا اس پر جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:- محمد فیضان رضا قادری
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
اگر کوئی شخص دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے اور رکوع میں یاد آئے تو نہ رکوع میں پڑھے اور نہ قیام کی طرف لوٹے بلکہ نماز کو مکمل کرکے سجدہ سہو کرلے
بہار شریعت میں ہے: اگر دعائے قنوت پڑھنا بھول گیا اور رکوع میں چلا گیا تو نہ قیام کی طرف لوٹے نہ رکوع میں پڑھے اور اگر قیام کی طرف لوٹ آیا اور قنوت پڑھا اور رکوع نہ کیا تو نماز فاسد نہ ہوگی مگر گنہگار ہوگا اور اگر صرف الحمد پڑھ کر رکوع میں چلا گیا تھا تو لوٹے اور سورت و قنوت پڑھے پھر رکوع کرے اور آخر میں سجدہ سہو کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔ (بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم صفحہ ۶۵۷ وتر کا بیان المکتبۃ المدینہ)
کتبہ:-
غلام محمد صدیقی فیضی
متعلم(تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی الہند
۲/ربیع الاول ۱۴۴۲ ہجری
۲۰/ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز منگل
0 تبصرے