غیر مسلم کو قرآن کی تعلیم دینا کیسا؟

 سوال نمبر 1151


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ غیر مسلم کو قرآن شریف پڑھایا جاسکتا ہے اگر وہ پڑھنے کی خواہش کرے،  

المستفتی معصوم رضا علیمی اندور





 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 


اگر کوئی کافر حربی یا ذمی مسلمان سے قرآن شریف یا فقہ سیکھنا چاہے  تو سکھانے میں حرج نہیں شاید کہ اللہ تعالٰی اسے ہدایت کردے  لیکن بغیر غسل قرآن شریف کو ہاتھ نا لگائے اور اگر نہایت پاک صاف ہوکر مصحف کو چھوئے تو کوئی حرج نہیں،


(بحوالہ فتاویٰ ملک العلماء صفحہ ۳۱۰) 


غیر مسلم کو غسل کا طریقہ سکھایا جائے مثلاً کافر کو منھ بھر کلی کرنے کا طریقہ بتایا جائے ناک میں پانی چڑھانے کا طریقہ بتایا جائے اور پورے بدن پر پانی بہانے کا حکم دیا جائے یعنی اسے بتایا جائے کہ جسم کے کسی حصے پر ایک بال کے برابر جگہ بھیگنے سے رہ گیا تو غسل نہیں ہوگا، 

اور ناپاکی حالت میں قرآن مجید چھونا حرام ہے، 


لہٰذا معلوم ہوا کہ کافر اگر غسل کا طریقہ سیکھ جائے تو اسے قرآن سکھانے میں کوئی حرج نہیں، 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


          کتبہ 

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ


۳ ربیع الاوّل ۱٤٤٢ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney