حالت جنابت میں بال ترشوانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1152


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ  جنب آدمی کو حالت جنابت میں بال تراشنا یا ترشوانا جائز ہے یا نہیں؟

باحوالہ جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں 

المستفتی: محمد حمدان  رضا جیلانی بنگلور کرناٹک




 

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب

حالت جنابت میں جسم کے کسی بال کو یاناخن وغیرہ کو کاٹنا یا کٹوانا مکروہ تنزیہی ہے جیسا کہ صدرالشریعہ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ تحریر فرماتے ہیں جنابت کی حالت میں نہ بال منڈائے اور نہ ناخن ترشوائے کہ یہ مکروہ (تنزیہی) ہے (بہارشریعت حصہ ١٦ ص٥٨٥ ناشر مکتبة المدینةدھلی)


نوٹ. اگر حالت جنابت میں ناخن بال وغیرہ کاٹے یا کٹوائے تو یہ گناہ نہیں ہے مگر بہتر یہ ہے کہ نہ کٹوائے  کیوں کہ اسلام کے ہر قانون میں ضرور کوٸی حکمت پوشیدہ ہے جس میں انسان کے لئے فوائد کثیرہ ہے


واللہ اعلم 


عبیداللہ بریلوی

 خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف


٢ ربیع الاول ١٤٤٢ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney