آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اللہ تعالٰی کے لئے جمع کا صیغہ استعمال کرنا کیسا؟

 سوال نمبر 1154


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں کہ اللہ کے لیے لفظ "آپ"اور لفظ "فرماتے ہیں "استعمال کر سکتے ہیں؟اگر نہیں تو کیوں؟

جواب عنایت فرمائیں۔بینوا و توجروا۔ 

المستفتی۔۔۔۔۔ شمشاد علی۔ 




 

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ 

الجواب بعون الملک الوہاب۔

 حضور فقیہ اعظم ہند شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں :

 کہ تعظیم کی نیت سے اللہ عزوجل کو آپ کہ سکتے ہیں۔ 

(فتاویٰ شارح بخاری، جلد اول، صفحہ۱۳۱)

 

پھر اس کے بعد دوسری جگہ اللہ تعالیٰ کے لیے لفظ " فرماتے ہیں " استعمال کرنے کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں:    کہ بہ نیت تعظیم درست ہے، لیکن احتیاط اس میں ہے کہ بہ ہمہ وجوہ اس کی شان یکتائی ظاہر کرنے کے لیے واحد کا صیغہ استعمال کیا جائے۔ یہی مسلمانوں میں رائج ہے۔ مسلمانوں میں جو طریقہ رائج ہوا اس میں کوئی شرعی خرابی نہ ہو اس کے خلاف کرنا شورش پھیلانا ہے۔ اس لیے " اللہ عزوجل فرماتے ہیں " کہنے سے احتراز چاہیے۔ دیوبندی اکابر واحد کا صیغہ استعمال کرتے تھے۔ اصاغر نے مسلمانوں میں شورش پھیلانے کے لیے جمع کا صیغہ شروع کر دیا ہے۔ اہل سنت کو اس سے احتراز کرنا چاہیے۔۔۔ 

( فتاویٰ شارح بخاری، جلد اول، صفحہ۱۳۴)


خلاصہ کلام ۔ مذکورہ حوالے سے واضح ہو گیا کہ اللہ عزوجل کو آپ کہہ کر پکارنا بہ نیت تعظیم درست ہے اور لفظ ہیں کا  استعمال بھی تعظیم کی نیت سے درست ہے لیکن ہیں کی جگہ لفظ ہے واحد استعمال کرنے میں احتیاط ہے اور یہی بہتر ہے مسلمانوں کو اللہ عزوجل کے لیے لفظ آپ اور ہیں استعمال کرنے سے احتراز کرنا چاہیے ۔۔۔۔ 


۔ والله تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔ 

           کتبہ

 محمد چاند رضا، دلانگی، دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ ہزاریباغ جھارکھنڈ۔ ،

۲/ربیع النور ۱۴۴۲ ہجری۔۔۔ 

۲۰/ اکتوبر ۲۰۲۰  عیسوی۔۔۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney