آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا غیر ضروری بال صاف کرنے کی وجہ غسل فرض ہوجاتا ہے

 سوال نمبر 1167


السلام عليكم و رحمتہ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مندرجہ ذیل سوال میں کہ ناف کے نیچے کا بال صاف کرنے پر غسل کرنا ضروری ہے اگر کسی وجہ سے نہ کرے تو کیا حکم ہے؟ مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی:- حافظ احمد رضا قادری




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

موئے زیر ناف بال صاف کرنے کے بعد غسل واجب نہیں ہوتا اس لئے کہ وہ واجبات غسل میں سے نہیں ہاں مخصوص حصّے کو دھو لیا جائے، اگر پانی کی قلت، کوئی بیماری یا نہانے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو تو غسل کر لینا بہتر ہے۔ جبکہ پہلے سے جنبی نہ ہو اگر پہلے سے جنبی تھا تو غسل فرض ہی ہے۔ نہ وہ تلاوت کر سکتا ہے نہ قرآن مجید چھو سکتا ہے ہاں موئے زیر ناف یا بغل کے بال صاف کرنے سے پہلے اس پر  غسل فرض نہیں تھا تو سب کر سکتا ہے۔ جبکہ پہلے سے با وضو ہوں اور غسل کی حاجت نہ ہو۔ جیسا کہ نورالایضا ح میں ہے " ولا یعاد المسح ولا الغسل علی موضع الشعر بعد حلقہ ولا الغسل بقص ظفرہ وشاربہ " اھ یعنی بال منڈانے کے بعد بال کی جگہ پر دوبارہ مسح یا غسل کا اعادہ واجب نہیں ہے اور ناخنوں اور مونچھوں کو کاٹنے کے بعد بھی دوبارہ دھونے کی حاجت نہیں " اھ ۔

حوالہ نورالایضا ح کتاب الطھارۃ  فصل فی الوضوء ص ۵۰  مطبوعہ دعوت اسلامی۔


واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب

از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری

 سنی شرعی بورڈ آف نیپال ۰۷ ربیع الاول ۱۴۴۲ ہجری ۲۵ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز اتوار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney