آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

یہ کہنا کیسا کی دنیا خراب ہے؟

 سوال نمبر 1176


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 آپ تمامی حضرات سے گزارش ہےکہ  اگر کوئی شخص یہ کہے کہ دنیا خراب ہے تو اس شخص پر شریعت کا کیا حکم ہے  جس نے کہا کہ دنیا خراب ہے کیونکہ اس د نیا میں اللہ کے  پیارے نبی ﷺ بھی  جلوہ فرما ہیں  مدلل جواب عنایت فرمائیں  

المستفتی :- محمد مقصود عالم پرولیا مغربی بنگال





 

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب....

شخص مذکور کا قول بالکل درست ہےاس پرکوٸی حکم شرع نہیں عائد ہوگا کیونکہ کوئی بھی ذی عقل آدمی دنیا کی مذمت بیان کرتا ہے تو اس کا اشارہ دنیا کی تمام برائیوں کی طرف ہوتا ہے

کیوں کہ جب جب دنیا کی مذمت کی جاتی ہے تو وہاں مقدس جگہوں کا استثنا۶ ہو جاتا ہے

قرآن کریم واحادیث نبویہ میں متعدد جگہوں پر دنیا کی مذمت و برائی بیان کی گئی ہے جیسا کہ رب قدیر خود ارشاد فرماتا ہے ۔ اعلموا انما الحیٰوة الدنیا لعب و لھوو زینة وتفا خربینکم وتکاثرفی الاموال والاولادکمثل غیث اعجب الکفارنباتہ ثم یھیج فترٰٸہ مصفراثم یکون حطاماوفی الاخرةعذاب شدیدومغفرةمن اللہ ورضوان وماالحیوةالدنیاالامتاع الغرور


تم جان لو کہ دنیا کی زندگی تو نہیں مگر کھیل کود اور آرائش اور تمہارا آپس میں بڑائی مارنا اور مال اور اولاد میں ایک دوسرے پر زیادتی چاہنا اس مینھ کی طرح جس کااگایاسبزہ کسانوں کوبھایا (یعنی جب ہریالی پیدا ہوتی ہے توکسان خوش ہوتے ہیں )پھرسوکھاکہ تواسےزرددیکھے(یعنی پھسل پک جاۓ)پھرروندن پامال کیاہواہوگیا(یعنی اس کو کاٹ کے برابر کردیا)اور آخرت میں (غافلین کےلیۓ) سخت عذاب ہے اور اللہ کی طرف سےبخشش کی رضا اور دنیا کا جینا تو نہیں مگر دھوکے کامال


کنزالایمان پ٢٧س حدیدآیت٢٠


تفسیر روح البیان میں ہے ... اے دنیا والو! جان لو کہ بے شک دنیا کی زندگی یعنی اس سے مقصود اس دار کی زندگی ہے ہروہ اوقات جوموت سے پہلے ہیں جو دنیا ہے اور جو اس کے بعدہے وہ آخرت ہے

اور یہ دنیا کھیل ہے یعنی باطل کام خواہ مخواہ کو کھیل والے کی طرح بلا فائدہ تھکا رہے ہو

اور آرائش لباس و سواری اور بیان مکانات جنہیں تم سوار ہوتے ہو

اور آپس میں بڑائی مارنا حسب و نسب سے تمہیں دوسرے پر فخر کرتے ہو

اور مال و اولاد میں ایک دوسرے سے زیادتی چاہنا گنتی وغیرہ سے اولاد کی وجہ سے فخر کرنا بالخصوص اولیاء اللہ پر خود کو اونچا سمجھنالیکن یادرکھوکہ تھوڑےعرصہ کےبعد یہ چیزیں تم سے دورہو جائیں گی لہووفرح غم اورحزن سےبدل جاٸیں گی یہ تمام اسباب دورہوجاٸیں گےاوریہ تفاخروتکاثرانگارےکی طرح نیست ونابودہوجاٸیں گے

اور حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عمار رضی اللہ تعالی عنہ کو فرمایا کہ دنیا کا غم نہ تھا کیونکہ یہ دنیا چند چیزوں کا نام ہے ، مطعوم ، مشروب ، ملبوس ، مشہوم ، مرکب ، منکوحہ ، 

اس کی سب سے بڑی خوردنی شہدہے اور وہ ایک مکھی کا لعاب ہے اور پینے کی سب سے بڑی شٸ پانی ہے اور اس میں انسان حیوان شریک ہیں اور لباس میں سب سے بڑی شٸ ریشم ہے اور وہ ایک کپڑے کا تانا ہے اور سونگھنے میں سب سے بڑی شٸ مشک ہے اور ایک ہرنی کا خون ہے اور سواری میں سب سے بڑی شے گھوڑا ہےاس پرسوارہوکر قتل کیا جاتا ہے اور نکاح کی سب سے بڑی شٸ عورتیں ہے اور یہ پیش گاہ ہیں اورپیش گاہ کی پیداٸش ہیں 


جہان اےپسرملک جاویدنیست 

زدنیاوفادارامیدنیست

ای عزیز دنیا ہمیشہ کا ملک نہیں دنیا سے وفاکی امید نہیں


جلد١٤صفحہ٥٥تا٥٦


نیزحدیث میں ہے ... عن المستوربن شدادقال کنت مع الرکب الذین وقفوامع رسول اللہ ﷺعلی السخلةالمیتةفقال رسول اللہﷺاترون ھذہ ھانت علی اھلہاحین القوھاقالوامن ھوانھاالقوھایارسول اللہﷺقال الدنیااھون علی اللہ من ھذہ علی اھلہا

ترجمہ .. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک مردہ بکری کے پاس سے گزرہوا آپ نے فرمایا یہ بکری اپنے مالک کو پسند ہے؟ صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ اس کی بدبو کی وجہ سے اس کو پھینک دیا گیا ہے آپ نے فرمایا بخداخدا کے یہاں اس مردہ بکری سے بھی زیادہ دنیابے وقارو بدترہے


نیزاسی صفحہ پرایک اورحدیث میں ہے... 

ان الدنیاملعون مافیھاالاذکراللہ وماوالاہ وعالم اومتکلم


نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں بے شک دنیا ملعون ہے اور وہ اشیاء ملعون ہیں جواس دنیامیں ہیں سوائے زکراللہ اور وہ چیزیں جن کو رب تعالی محبوب رکھتا ہے

 

(ترمزی شریف جلددوم ٥٦ (ابواب الزھد)


تنبیہ:-  مذکورہ آیات قرآنیہ و احادیث نبویہ کے ذریعے دنیا کی ذلت بیان کرکے ان حضرات کو تنبیہ کرنا ہے جو دنیا میں لگ کر اپنےرب سے غافل ہو جاتےہیں

حالانکہ دنیا کمانا برا نہیں ہے اگر انسان ان اپنے رب کے حکم کے مطابق اس دنیا کی طرف مائل ہو تو محمود ہے کیونکہ اللہ تعالی کے آمروحکم سے ہو اور اس کا مرجع اس کی ذات ہو تو اس کا کل کا کل محمود ہے اور حیات دنیالہولعب  اورزینت  وتفاخروتکاثر ہے اور انسان کا اپنے جیسے پر فخر کرنا غلط ہے کیونکہ وہ اس کی حقیقت سے بے خبر ہیں یہی دنیا کی مذمت کا سبب ہے


واللہ اعلم بالصواب 

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی


١٦ ربیع الاول ١٤٤٢ھ




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney