سوال نمبر 1178
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز میں نیت کرنا کیا ہے؟
اگر کسی نے بغیر نیت کئے نماز پڑھا دی تو نماز ہوگی یا نہیں تسلی بخش جواب سے نواز کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
المستفتی۔ احمد رضا
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب....
نیت کرنا نماز کے لیے شرط ہے بغیر نیت کے نماز نہیں ہوگی جیساکہ قاعدہ کلیہ ہے ، اذافات الشرط فات المشروط
ہاں اگر زبان سے نہ کہہ پاۓ تو دل میں ارادہ کر لے کہ فلاں وقت کی نماز ادا یا فلاں نماز ادا کررہا ہوں تو نماز ہو جائے گی کیوں کہ نیت دل کے مضبوط ارادے کا نام ہےحدیث شریف میں ہے ،، انماالاعمال بالنیات وانمالامری مانوی ،
(اے لوگوں) اعمال نیت ہی پر ہیں ہر شخص کے وہی ہے جو اس نے نیت کی ،
بخاری شریف ج١ ص٢
واللہ اعلم
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف
١٧ ربیع الاول ١٤٤٢ھ
0 تبصرے