آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا ہر ممالک کے لوگ مغرب کے طرف نماز پڑھتے ہیں؟

 سوال نمبر 1200


السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسںٔلہ کے بارے میں کہ زید کہتا ہیکہ میں انڈیا میں مغرب کی جانب منہ کرکے نماز پڑھتا ہوں لیکن جب میں کعبہ شریف سے مغرب کی جانب گیا تو میں نے دیکھا کہ وہ لوگ بھی وہاں سے مغرب کی جانب نماز پڑھ رھے ہیں  تو کیا ہر ممالک سے مغرب کی ہی جانب نماز پڑھی جاتی ہے کیا درست ہے آپ حضرات جواب عنایت فرماںٔیں عین نوازش ہوگی                      المستفتی حافظ محمد رضا ازہری دیوریا یوپی الھند






 

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

صورت مسولہ میں قول زید باطل ہے 

بلکہ صحیح یہ ہے کہ ہر ممالک کے لوگ سمت پچھم ہی نماز نہیں پڑھتے ہیں بلکہ جس کے ملک سے جس طرف قبلہ پڑتا ہے اسی جانب منھ کرکے نماز پڑھتے، ہیں مثلاً ہمارے ملک ہندوستان سے کعبہ سمت پچھم ہے اس لیے ہم پچھم کی طرف منھ کرکے نماز پڑھتے ہیں اب جو ممالک کعبہ سے پچھم کی اور ہیں وہاں کے لوگ پورب کی طرف اور جو کعبہ سے اتر کی اور ممالک ہیں وہ دکھن کی طرف اور جو کعبہ سے دکھن کی اور ممالک ہیں وہ لوگ اتر کی طرف رخ کرتے ہیں اس طرح ہر ممالک کے لوگ ایک مرکز واحد یعنی خانہ کعبہ کی جانب متوجہ ہوجاتے ہیں 

نماز کے شرائط میں سے ایک شرط استقبال قبلہ بھی ہے یعنی مصلی کا قبلہ رخ ہونا 

چاہے جس ممالک کے لوگ ہوں اگر قبلہ کی طرف رخ نہ ہوا تو نماز نہ ہوگی چاہے بقیہ شرائط پورے پائے جائیں 

والله اعلم

بہار شریعت ج اول استقبال قبلہ کا بیان

قانون شریعت ح اول ص ۸۸ 

درمختار وافادات رضویہ وغيره

والله اعلم بالصواب

           کتبہ

 العبد ابو الثاقب محمد جواد القادری واحدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney