جمعہ کے روزہ رکھنا کیسا ہے

 سوال نمبر 1221


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کیا جمعہ کے دن روزہ رکھنا مکروہ تنزیہی ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی 

محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب 

جمعہ کے دن روزہ رکھنے سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے جیسا کہ حدیث پاک میں ہے مسلم و نسائی ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : راتوں میں سے جمعہ کی رات کو قیام کے لئے اور دنوں میں سے جمعہ کے دن کو روزہ کے لئے خاص نہ کرو 

ہاں کوئی قسم کا روزہ رکھتا تھا اور جمعہ کا دن روزہ میں واقع ہو گیا تو حرج نہیں (صحیح مسلم، کتاب الصیام، باب کراہة افراد یوم الجمعة، الخ، الحدیث: ١٤٨- (١١٤٤)ص ٥٧٦-

دوسری حدیث پاک میں ہے بخاری و مسلم و ترمذی و نسائی و ابن ماجہ و ابن خزیمہ انہیں سے راوی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جمعہ کے دن کوئی روزہ نہ رکھے، مگر اس صورت میں کہ اس سے پہلے یا بعد ایک دن اور روزہ رکھے ۔

اور ابن خزیمہ کی روایت میں ہے ، جمعہ کا دن عید ہے ۔ لہذا عید کے دن روزہ کا دن نہ کرو، مگر یہ کہ اس کے قبل یا بعروزہ رکھو۔ (صحیح ابن خزیمہ ، کتاب الصیام، باب الدلیل علی ان یوم الجمعة ہوم عید، الخ، الحدیث ۔۔ ٢١٦١، ج ٣، ص: ٣١٥)

 صحیح بخاری و مسلم میں محمد بن عباس سے ہے کہ حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ خانہ کعبہ کا طواف کرتے تھے، میں نے ان سے پوچھا، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے روزہسے منع فرمایا ؟ کہا: ہاں، اس گھر کے رب کی قسم ( بحوالہ صحیح مسلم، کتاب الصیام،  باب کراھیة افراد یوم الجمعة۔۔ الخ، الحدیث،  ١١٤٣، ص:٥٧٥۔(بہار شریعت ، ج ١، ح ٥، ص: ١٠١٤)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعہ کے دن کو عید کا دن کہا اور اس دن روزہ رکھنے سے منع بھی فرمایا اب اگر کوئی دھوکے سے جمعہ کے دن روزہ رکھ لے تو کوئی حرج نہیں ورنہ ضرور مکروہ تنزیہی ہوگا ۔واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney