والدہ، بیوی، دو بیٹے اور چار بیٹیوں میں ترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟

 سوال نمبر 1234


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماۓ دین ذیل‌مسئلہ میں کہ ۔ایک وراث کے حوالے سے سوال ھے جواب کی جلدی ھے ایک مکان ھے جس کی قیمت 18لاکھ 70000ھزار ھے اور اس کو ایک والدہ دو بیٹوں اور چار بیٹیوں میی تقسیم کرنا ھے  کس کو کتنا حصہ ملے گا باپ کے مکان میں سے اور بیوی کو کتنا ملے گا۔ ؟؟؟ 

آپ جواب عنائیت فرماہیں⁉️







وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

میت کے ترکہ سےکل ترتیب وار چارطرح کے حقوق متعلق ہوتے ہیں ۔

اول ۔۔۔۔ میت کے مال سے تجہیز و تکفین کی جاۓ گی ۔


دوم ۔۔۔۔ میت کےمابقی جمیع مال سے اس کے دیون ادا کئے جائیں گے ۔


سوم ۔۔۔ میت کے مابقی مال کے ثلث سے میت کی وصیت پوری کی جاۓ گی اگرمیت نے وصیت کی ہے ۔


چہارم ۔۔۔ میت کے بچے ہوۓ مال کومیت کے ورثہ میں تقسیم کیاجاۓ گا ۔


جیساکہ فتاوی عالمگیری میں ہے ،،

الترکة معلقة بھا حقوق اربعة جھازالمیت ودفنه والدین والوصیة والمیراث فیبداء اولا بجھازہ وکفنه ثم بالدین ثم تنفذ وصایاہ من ثلث مایبقی بعدالکفن والدین الاان یجیزالورثة اکثرمن الثلث ثم یقسم الباقی بین الورثه اھ مخلصا۔ 


 بعدتقدیم ماتقدم علی الارث  وانحصار ورثہ فی المذکورین مرحوم کےکل مال کے چوبیس (٢٤)حصے کئے جائیں گے ۔


 اس میں سے چھٹواں حصہ ماں کو ملے گا ۔ یعنی چوبیس میں سے چار حصہ ماں کو ملے گا ۔


اور آٹھواں حصہ اس کی بیوی کوملے گا ۔ یعنی چوبیس میں سے تین حصہ متوفی کی بیوی کوملے گا ۔


باقی سترہ حصے کو آٹھ حصہ بنائیں ۔


جس میں سے دو دو حصہ دونوں بیٹوں کوملے گا ۔


اور ایک ایک حصہ چاروں بیٹیوں کو ملے گا ۔


جیسا کہ ارشاد باری تعالی ہے ،، 

یُوْصِیَکُمُ اللّٰهُ فِیْ اَوْلَادِکُمْ لِلْذَّکَرِمِثْلُ حَظِّ الْاُنْثَیَیْنِ وَلِاَبَوَیْهِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْھُمَا السُّدُسُ فَاِنْ کَانَ لَکُمْ وَلَدٌ فَلَھُنَّ الثُّمُنُ ،،


(پارہ٤، سورة النساء آیت میراث) 



لہذا ۔۔۔۔ کل مال  (1870000) کےکل چوبیس حصے کرنے کے بعد چھٹواں حصہ یعنی چارحصہ ( 311664) ماں کاہے۔


اور تین حصہ (233748)  بیوی کا ہے ۔


اور (331147)  ایک بیٹے کا ہے ۔

تو دوبیٹوں کو کل رقم   (662294) ملے گا ۔


اور (165573.50) ایک بیٹی کا ہے ۔توچار بیٹیوں کو کل رقم (662294) ملے گا ۔ 


اس طرح ترکہ تقسیم ہوگا ۔


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 



کتبه 


العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام  بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی 

٢٠   ربیع الغوث      ١٤٤٢ھ 

٥      دسمبر          ٢٠٢٠ ء









ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney