آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کرکے تمہاری گناہ الخ کی تشریح

 سوال نمبر 1253


السلام علکیم ورحمۃ اللہ وبر کاتہ

 کیا فرماتے ہیں علما ئے کرام ومفتیان عظام اس شعر کے بارے میں کہ کر کے تمہاری گناہ مانگے تمہیں سے پناہ جب کی اور کتابوں میں لکھا ہوا ہے کہ کر کے تمہاری گناہ مانگے تمھاری پناہ  زید کہتا ہے تمہیں سے نہیں پڑھنا چاہیے بلکہ تمہاری پڑھنا چاہئے اور اس شعر کی تشریح بھی فرمادیں کرم نوازی ہوگی


سائل محمد قاسم رضا نوری اترولہ 






وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب اللہم ہدایۃ الحق والصواب: 


 شعر اس طرح ہے 

کرکے تمہارے گناہ مانگیں تمہاری پناہ 

تم کہو دامن میں آ تم پہ کڑوروں دورد 


تشریح: 

اے ہمارے رحیم و کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم ہم  بھی عجب لوگ ہیں کہ آپ کا حکم نہ مان کر جب تباہی دیکھتے ہیں تو آپ ہی کے طرف بھاگتے ہیں اور آپ بھی کتنے کریم ہیں کہ اپنا دامن پھیلا کر ہمیں بلا کر پیار فرما کر اپنے دامن میں چھپا لیتے ہیں حالانکہ مجرم تو آقاؤں کے جرم کرکے ان کو پھر زندگی بھر نظر نہیں آتے مگر کریں بھی کیا ہم بھاگ کر جا بھی کہاں سکتے ہیں اور کون ہمیں پناہ دے گا

اے میرے آقا ﷺ آپ پر اللہ تعالی کی رحمتوں کی موسلہ دھار بارش ہو۔


(شرح کلام رضا حصہ دوم صفحہ ۹۸۵)


والله اعلم بالصواب 

شرف قلم 

غلام شمس ملت محمد سلطان رضا شمسی بلہاوی

 دھنوشا نیپال

رکن مسائل شرعیہ گروپ 

۲۶ دسمبر ۲۰۲۰ بروز سنیچر




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney