"کل اناس بامامھم" میں امام سے کون مراد ہیں؟

 سوال نمبر 1266


 السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس آیت کریمہ کے بارے میں 

"یوم ندعو کل اناس بامامھم" 

میں امام سے کون مراد ہے امام مسجد یا پیر صاحب جس سے وہ بیعت ہے یا اولیائے کرام؟

سائل محمد ازھر نورانی گونڈوی




وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم  الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایتہ الحق والصواب:

"یَوْمَ نَدْعُوْا كُلَّ اُنَاسٍۭ بِاِمَامِهِمْ"  (سورہ بنی اسرائیل  آیت نمبر ۷۱)

ترجمہ کنزالایمان: جس دن ہم ہر جماعت کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں گے ــ بامامھم سے مراد وہ ہیں جس کی دنیا میں اتباع کی جاتی ہے۔

حضرت عبداللّٰہ بن عباس رضی اللہ عنھما نے  فرمایا  اس سے وہ امام زماں مراد ہے وہ پیشوا ہے جس کی دعوت پر دنیا میں  لوگ چلے خواہ اس نے حق کی دعوت دی ہو یا باطل کی۔

 حاصل  یہ ہے کہ ہر قوم اپنے سردار کے پاس جمع ہوگی جس کے حکم پر دنیا میں  چلتی رہی اور اُنہیں  اُسی کے نام سے پکارا جائے گا کہ اے فلاں  کے متبعین ۔ 

(تفسیر خازن وصراط الجنان وتفسیر خزائن العرفان) 


آیت بالا کی تفسیر 

الحمد اللہ ہم اھل سنت والجماعت مسلک حنفی کے پیروکار  ہیں پیدائش سے لے کر موت تک تمام مسائل میں امام اعظم ابو حنیفہ رضی اللہ تعالی عنہ کی تقلید کرتے ہیں آپ کے متبعین ہیں و اولیائے کرام و عاشق رسول سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ کے متبعین ہیں ہم انھیں کے ساتھ بلائیں جائیں گے-

  

واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب 


کتبہ حقیر محمد علی قادری واحدی

  ۱۴۴۲ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney