سوال نمبر 1275
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
عرض یہ ہے کی گاؤں میں کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کی گھر میں بچے بھوکے رہتے ہیں فاتحہ کے لئے جلدی حافظ صاحب ملتے بھی نہیں ہے تو کیا فاتحہ کے لئے تھوڑا سا کھانا الگ نکال کر رکھ دے پھر اس کے بعد بچّوں کو کھانا کھلا دے تو کیا ایسا کرنا درست ہے؟
المستفتی: نظامی رضوی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب:
صورت مسئولہ میں بچوں کو کھلانا درست ہے ،
مگر فاتحہ والی چیز متبرک ہے اس لیے فاتحہ سے پہلے اس کو احتراماً نہیں کھانا چاہیے ہاں اگر کوئی الگ کرکے کھالے تو حرج نہیں ،
فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے:
جتنے کھانے پر فاتحہ دلایا جائے اتنا ہی متبرک ہوتا ہے اور اتنا ہی کا ثواب ملتا ہے
لہذا جتنے پر فاتحہ دلایا جاتا ہے اس کا احترام ضروری ہے اور باقی کھانے کا بھی احترام کرنا چاہئے کسی عام مسلمان کے ایصال ثواب کے لئے لوگوں کو کھانے کی دعوت دے کر جو کھانا تیار کیا جاتا ہے تو اس میں سے جتنے پر فاتحہ دلایا جاتا ہے اتنا ہی متبرک ہوتا ہے کل نہیں لیکن زیادہ پر فاتحہ دلایا جائے تو بہتر ہے کہ زیادہ ثواب ملے گا ،
(فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ ٢٨٦/ باب طعام المیت و ایصال الثواب)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ: فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱٦ جمادی الاول ۲٤٤١ ھجری
یکم جنوری ١٢٠٢ عیسوی
0 تبصرے