جب جب نکاح کروں تو طلاق! کہنے سے بعد نکاح کون سی طلاق واقع ہوگی

 سوال نمبر 1282


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ اگر زید نے کہا کہ جب جب میں نکاح کروں تو طلاق! تو زید کے نکاح کرنے سے کونسی طلاق واقع ہوگی؟ اور آگر زید پھر نکاح کرنا چاہتا ہے تو کس طرح نکاح کرے کہ دوبارہ طلاق واقع نہ ہو؟

المستفتی: محمد خالد بنارس





وعليكم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب:

 زیدکایہ کہنا کہ جب جب میں نکاح کروں تو طلاق! تو زید کے نکاح کرنے پر طلاق واقع ہوجائےگی. اور جب جب نکاح کرے گا تب تب طلاق واقع ہوگی. چونکہ جس سے نکاح کرے گا وہ غیر مدخولہ ہی ہوگی اور غیر مدخولہ ہونے کی وجہ سے طلاق بائنہ واقع ہوگی. 


جيسا کہ فقیہ اعظم حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں: اگر کہا جب کبھی میں کسی عورت سے نکاح کروں اُسے طلاق ہے تو جب کبھی نکاح کرے گا طلاق ہو جائے گی۔ 


ان صورتوں میں اگر چاہے کہ نکاح ہوجائے اور طلاق نہ پڑے تو اسکی صورت یہ ہے کہ فضولی (یعنی جسے اس نے نکاح کا وکیل نہ کیا ہو نہ وہ اس کا ولی ہو) بغیر اس کے حکم کے اُس عورت یا کسی عورت سے نکاح کردے اور جب اسے خبر پہونچے تو زبان سے نکاح کو نافذ نہ کرے بلکہ کوئی ایسا فعل کرے جس سے اجازت ہوجائے مثلاً مہر کا کچھ حصہ یا کل اُس کے پاس بھیج دے یا اُس کے ساتھ جماع کرے یا شہوت کے ساتھ ہاتھ لگائے یا بوسہ لے یا لوگ مبارکباد دیں یا خاموش رہے انکار نہ کرے تو اِ س صورت میں    نکاح ہو جائے گا اور طلاق نہ پڑے گی اور اگر کوئی خود نہیں    کردیتا اسے کہنے کی  ضرورت پڑے تو کسی کو حکم نہ دے بلکہ تذکرہ کرے کہ کاش کوئی میرا نکاح کردے یا کاش تو میرا نکاح کر دے یا کیا اچھا ہو تا کہ میرا نکاح ہوجاتا اب اگر کوئی نکاح کردے گا تو نکاح فضولی ہوگا اور اس کے بعد وہی طریقہ برتے جو اوپر مذکور ہوا۔


(البحرالرائق ‘‘ ،کتاب الطلاق،باب التعلیق،جلدچہارم   ،صفحہ  ۱۱۔)


  (و ’’ ردالمحتار ‘‘ ،کتاب الطلاق،باب التعلیق،مطلب:التعلیق المرادبہ ۔   ۔۔ إلخ،جلد چہارم  ،صفحہ ۵۸۳۔)


 (و  ’’ الفتاوی الخیریۃ ‘‘ ،کتاب النکاح، فصل فينکاح الفضولی ،الجزء الأول، صفحہ  ۲۷۔)


(ماخوذ: بہارشریعت جلددوم حصہ ہشتم صفحہ ١٢٥ طلاق کابیان  المکتبةالمدينة دعوت إسلامي) 


(فتاویٰ علیمیہ جلددوم صفحہ. ٢٦  ،، ٢٠٥)

(عجائب الفقہ. فقہی پہلیاں صفحہ ٢١٠)


وھوسبحانہ تعالیٰ أعلم بالصواب



كتبه: العبد ابوالفيضان محمد عتيق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام

بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھ نگر یوپی


١٧  جمادى الأولى     ١٤٤٢ھ

٢   جنوري،.               ٢٠٢١ء







ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney