آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مردے کو برا بھلا کہنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1308


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مرے ہوئے شخص یعنی مردے کو برا بھلا کہنا کیسا ہے؟

المستفتی: ناصر علی قادری رضوی کوئٹہ بلوچستان






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوہاب:

مردہ ہو یا زندہ کسی کو برا بھلا کہنا جائز نہیں ہے بالخصوص مردوں کو 

جیسا کہ حدیث شریف میں ہے: ’’عَنْ عَائِشَۃَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ  لَا تَسُبُّوا الْاَمْوَاتَ‘‘ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ مُردوں کو گالی مت دو ۔ (بخاری جلد اول کتاب الجنائز باب ماینہی من سب الاموات صفحہ ۱۸۷؍مشکوٰۃ با ب مشی بالجنازۃ والصلوۃ علیہا الفصل الاول صفحہ ۱۴۵)

ایک دوسری حدیث ہے: ’’عَنِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ﷺ اذْکُرُوا مَحَاسِنَ مَوتَاکُمْ وَکُفُّو عَنْ مَسَاوِیْھِمْ ‘‘ 

حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ حضور رحمت عالم ﷺ نے فرمایا کہ اپنے مردوں کی نیکیوں کا چرچا کرو اور ان کی برائیوں سے چشم پوشی کرو ۔ ( ابوداؤد، ترمذی جلد اول ابواب الجنائز صفحہ۱۲۱؍ مشکوٰۃ باب مشی بالجنا زۃ والصلوۃ علیہا الفصل الثانی صفحہ۱۴۷)

  واللہ تعا لیٰ اعلم باالصواب 



کتبہ: فقیر تاج محمد قادری واحدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney