چوڑی پہنانے والے امام کی اقتدا کرنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1317


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیافرماتے ہیں علمائے دین چوڑی پہنانے والے کی اقتدا کرنا کیسا ہے اور اسکا امامت کرنا کیسا ہے؟ 

شریعت کی روشنی میں جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں

 المستفتی شبیرالحسن لکھیم پور








وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ برکاتہ 

الجواب بعون الملک العزیز الوہاب اللہم ھدایة الحق والصواب:

  عورتوں کو چوڑی پہنانے کا پیشہ کرنے والا فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کو امام بنانا گناہ ہے اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے کہ پڑھنی گناہ اور پھیرنی واجب ہے۔


 جیسا کہ سیدی اعلیٰ حضرت مرکز عقیدت و محبت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: ” بلاشبہہ اجنبیات کو چوڑی پہنانا ان کی کلائی کا دیکھنا یا ہاتھ کا مس کرنا حرام ہے اور اس کا پیشہ رکھنے والا فاسق معلن ہے اور اسے امام بنانا گناہ اور اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی“ 


مزید فرماتے ہیں: 

”اور طبیب کا اس پر قیاس صحیح نہیں طبیب کا نبض دیکھنا حاجت کے لیے اور ایسی حاجت وضرورت میں دیگر اعضاء کا مس بھی جائز ہے رہا یہ کہ وہ نیت فاسدہ  کرے یہ ضرور اسے حرام ہے مگر اس کا علم اللہ عزوجل کو ہے ہاں بلا حاجت مس و نظر ناجائز کرتا ہو تو وہ بھی فاسق ہے اور اسی اعتراض کا مستحق“

(فتاوی رضویہ  جلد ۵ صفحہ نمبر ۲۹۱ مکتبہ امام احمد رضا اکیڈمی) 

 

واللہ تعالی اعلم  



کتبہ: محمد ساجد علی چشتی

 خادم تدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney