اگر دورانِ نمازِ فرض ماں آواز دے تو نماز توڑ سکتے ہیں یا نہیں؟

 سوال نمبر 1318


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

سوال: کوٸی شخص اگر فرض نماز پڑھ رہا ہو اگر ماں آواز دے تو نماز توڑ کے جا سکتے ہیں یا نہیں؟

المستفتی ،،، محمد شمشیر رضا نوری بہار





وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ: 

حالتِ نمازِ فرض میں اگر ماں نے پکارا اور ان کی پکار سے محسوس ہوا کہ وہ کسی مصیبت میں گرفتار ہیں یا ہوجائے گی تو ایسی صورت میں نماز کو توڑنا ضروری ہے اور ایسے ہی معمولی طور سے پکارا تو توڑنا جاٸز نہیں۔ 


حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریرفرماتےہیں: ماں باپ دادا دادی وغیرہ اصول کے محض بلانے سے نماز قطع کرنا جائز نہیں البتہ اگر ان کا پکارنا کسی بڑی مصیبت کے لیے ہو تو توڑ دے یہ حکم فرض کا ہے اور اگر نفل نماز ہے اور ان کو معلوم ہے کہ نماز پڑھتا ہے تو ان کے معمولی پکارنے سے نماز نہ توڑے اور اس کا نماز پڑھنا انہیں معلوم نہ ہو اور پکارا تو توڑ دے اور جواب دے اگرچہ معمولی طور سے بلائیں


(بہار شریعت حصہ٣ ص٦٣٨ (مکتبہ مدینہ دھلی)


واللہ اعلم 


کتبہ: عبیداللہ رضوی بریلوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney