• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

26 مُحَرَّم بروز منگل 1447ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہوممتفرقاتقرض لے کر واپس نہ کرنا کیسا ہے؟

قرض لے کر واپس نہ کرنا کیسا ہے؟

SRRazmi جنوری 28, 2021 متفرقات

 سوال نمبر 1324


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید ایک عالم دین ہے اس نے بکر سے یہ کہہ کر کہ اس کے دوست کو روپیوں کی سخت ضرورت ہے کچھ روپیہ ۱۵ دن کے لئے بطور قرض لیا اب کئی مہینے ہو گئے مگر زید پیسے واپس نہیں کر رہا بلکہ کئی بہانے بناتا رہتا ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں زید پر کیا حکم شرع ہوگا ؟ تفصیلی جواب عنایت فرمائیں جزاک اللہ خیر





وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب: 

حضورﷺ نے فرمایا

باوجود کہ استطاعت مال دار کو قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول تاخیر کرنا ظلم ہے

{بخاری ومسلم شریف}


حدیث شریف میں ہے: جب قرض خواہ قرض لیتا ہے اور یہ نیت کرتا ہے کہ میں اچھی طرح ادا کردوں گا توالله ﷻ اس پر چند فرشتے مقرر فرماتا ہے جو اس کی محافظت اور اس کے لئے دعا کرتے ہیں کہ جلد قرض ادا ہوجائے 

اگر قرض دار اتنا مال رکھتا ہے کہ قرض ادا ہوجائے پھر بھی ٹال مٹول کرتا ہے 

تو قرض خواہ کی مرضی کے بغیر اگر ایک گھڑی بھی دیر کرتا ہے تو گنہگار ہوگا اور ظالم قرار پائے گا۔

اور یہ گناہ اگرچہ روزے سے ہو یا نماز میں ہو یانیند میں ہو گناہ لکھا جاتا رہے گا 

اور اللہ تعالی کی لعنت اس پر پڑتی رہے گی 

اور ادا کرنے کی استطاعت طاقت کا مطلب یہ نہیں کہ نقدی روپیہ ہو بلکہ کوئی چیز اگر فروخت کرسکتا ہے مگر کرتا نہیں تو گنہگار ہوگا

اب اگر زید مالدار ہے اور قرض نہیں دے رہا ہے تو ظالم و فاسق گنہگار حقوق العبد میں گرفتار ہے 

اور وجہ شرعی ہو تو معتوب نہ ہوگا لیکن قرض خواہ سے خود بتادے۔

کسی نے امام اہل سنت مجدد دین و ملت علامہ شاہ احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے قرضہ کی ادائيگی میں سستی جھوٹے حیل وحجت کرنے والے شخص زید کے بارے میں  استفسار کیا  تو آپ نے فرمایا 

زید فاسق و فاجر مرتکب کبائر ظالم کذاب مستحق عذاب نار ہے 

اور اسی حالت پر یعنی دین و قرض کی حالت میں فوت ہوا تو اسکی نیکیاں قرض خواہوں کے مطالبہ میں دی جائیں گی

(فتاوی رضویہ جلد ٢٥ ص ٦٩) 

واللہ اعلم بالصواب 


نوٹ: مزید کتب احادیث شریف و فتاوی رضویہ شریف دیکھیں 



کتبہ: العبد ابو الثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری




Join our WhatsApp Channel


اگلا مسئلہ
پچھلا مسئلہ

ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

ماہنامہ مسائل شرعیہ

ایک علمی و تحقیقی ماہنامہ، جو شرعی مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ مکمل مطالعے کے لیے یہاں کلک کریں۔

📖 ماہنامہ
فالو کریں
📢 ہماری تازہ اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ چینل کو فالو کریں!
گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5347839

مشہور اشاعتیں

سید کا مرتبہ بڑا ہے یا عالم کا؟ ‏

مردے کو فریجر کے اندر رکھنا کیسا؟

پرانی قبر پر دوبارہ مٹی ڈالنا کیسا؟

امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

امام سے پہلے کوئی بھی رکن ادا کرنا اور امام کے پیچھے قرات کرنا کیسا؟

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان