آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بیوٹی پارلر چلانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1361


السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ: بیوٹی پالر چلانا کیسا ہے؟ جہاں پرعورتیں اپنا بال وغیرہ سیٹ کرواتی ہیں 

سائل: غلام صمدانی





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب: 

اگر مسلمان عورتیں رکھیں اور اس میں کوئی ایسا فعل نہ ہو جو ناجائز وحرام ہو تب تو بیوٹی پالر چلانا جائز 

اور اگر اس بیوٹی پالر میں مرد ہو اور عورتیں بال وغیرہ سنوارنے جاتی ہوں تو یہ ناجائز وحرام ہے۔


سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ: عورت کو اپنے محارم رجال خواہ انساء کے پاس ان کے یہاں عیادت یا تعزیت یا اور کسی مندوب یا مباح دینی یا دنیوی حاجت یا صرف ملنے کے لئے جانا مطلقا جائز ہے ۔ جبکہ منکرات شرعیہ سے خالی ہو مثلا بے ستری نہ ہو مجمع فساق نہ ہو تقریب ممنوع شرعی نہ ہو ۔

(احکام شریعت، ح ٢، ص:٢٨٣)


حالانکہ بیوٹی پالر میں بے ستری ہونا پڑتا ہے اس لئے اگر بیوٹی پالر میں مرد ہو اور عورتیں آتی ہوں تو ایسا بیوٹی پالر چلانا ناجائز ہے اس لئے کہ حرام کام کرنا ناجائز وحرام ہے تو کروانا بھی ناجائز وحرام ہے 

اور اگر عورتیں ہوں اور عورت ہی آتی ہوں تو پھر بیوٹی پالر چلانا جائز ہے  


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی کشن گنج




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney