سوال نمبر 1368
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: جب نبی کی محفل میلاد ہوتی ہے تو کیا حضور حاضر و ناظر ہوتے ہیں؟ جواب جلد از جلد عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل: وقار احمد رضوی مرادآباد یوپی انڈیا
*وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
یہ ضروری نہیں کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہر مجالس خیر میں تشریف لاتے ہوں اپنے کرم سے جہاں چاہیں حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم وہاں تشریف لاتے ہیں۔
جیسا کہ حضور مجدد اعظم اعلیٰ حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: مجالس خیر میں حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی تشریف آوری اکابر اولیاء نے مشاہدہ فرمائی اور بیان کیا "كما في بهجةالاسرار للامام الاوحد ابي الحسن نورالدين اللخمي الشطنوفي وتنوير الحوالك للامام جلال الملة و الدين السيوطي وغيرهما لغيرهما رحمة الله تعالي عليهم" مگر یہ کوئی کلیہ نہیں سرکار کا کرم ہے جس پر ہو جب ہو "اھ ( فتاویٰ رضویہ ج ۲۳ ص ۷٤٩ رضا فاؤنڈیشن دروازہ لاہور)
اور فتاویٰ شارح بخاری میں ہے: یہ ضروری نہیں کہ ہر میلاد شریف میں تشریف لائیں اپنے کرم سے جہاں چاہیں تشریف لا سکتے ہیں "اھ (ج ١ص ٤٢٩ عقائد متعلقہ نبوت)
اور فتاویٰ تاج الشریعہ میں ہے: یہ کسی کا عقیدہ نہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم میلاد شریف میں ضرور تشریف لاتے ہیں ہاں حضور انور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کو قدرت دی گئ ہے جہاں چاہیں اور جب چاہیں تشریف لائیں "اھ (ج ٢ ص ٥٩٣ عقائد کا بیان)
واللہ اعلم باالصواب
كتبه: محمد ریحان رضا رضوی
فرحا باڑی ٹیڑھا گاچھ وایہ بہادر گنج
ضلع کشن گنج بہار انڈیا
0 تبصرے