اگر مسجد کی تعمیر ہو رہی ہو تو کیا دوسری جگہ نماز جمعہ وعیدین پڑھ سکتے ہیں؟

 سوال نمبر 1378


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

ایک مسجد ہے پرانی وہ بہت چھوٹی ہے اس میں پنج وقتہ نماز اور جمعہ کی نماز بھی ہوتی ہے اب اس کو شہید کرکے پھر سے دوبارہ اور بڑی بنانا چاہتے ہیں مسجد شہید کرنے کی وجہ سے اب نماز اور جمعہ میں کافی دقت ہو رہی ہے کیونکہ مسجد کی تعمیر کا کام چل رہا ہے

اب زید کا یہ کہنا ہے کہ کچھ دنوں کے لیے جب تک کہ مسجد تعمیر نہیں ہوجاتی کیا دوسری جگہ نماز اور جمعہ کی نماز ادا کر سکتے ہیں اور بعد میں اس جگہ کا کیا حکم ہوگا؟

کیا یہ زمین گھر کے دیگر کاموں میں لائی جاسکتی ہے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 

المستفتی اقبال احمد رضوی سسوا بازار ضلع سنت کبیر نگر اترپردیش 






وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

مسجد کی تعمیر و توسیع کی وجہ سے کسی دوسرے جگہ کو انتخاب کر کے وہاں نماز پنجگانہ اور جمعہ بھی اگر پہلے سے قائم ہو تو پڑھ سکتے ہیں جب کہ سب کے لیے اذن عام ہو۔


بہار شریعت مطبوعہ قادری کتاب گھر جلد اول حصہ چہارم صفحہ ٩٩میں ہے: بادشاہ نے اپنے مکان میں جمعہ پڑھا اور دروازہ کھول دیا لوگوں  کو آنے کی عام اجازت ہے تو ہوگیا لوگ آئیں یا نہ آئیں اور دروازہ بند کر کے پڑھایا دربانوں  کو بٹھا دیا کہ لوگوں کو آنے نہ دیں تو جمعہ نہ ہوا۔

لہذا معلوم ہوا کہ جہاں کہیں بھی نماز کے لیے جگہ منتخب ہو وہاں سب کے لیے اذن عام ہو یعنی کوئی منع کرنے والا نہ ہو ، مسجد تعمیر ہونے کے بعد مسجد میں نماز پڑھیں ،

اور اس جگہ کو گھر کے جس کام میں بھی لانا چاہتے ہیں لا سکتے ہیں اس لیے کہ وہ جگہ صرف نماز پڑھنے سے مسجد نہیں ہوگی جب تک کہ مسجد کے لیے کوئی زمین وقف نہ کر دے یا گاؤں والے سب مل کر زمین  نہ خرید لیں 


جیسا کہ کتب فقہ میں ہے: "الوقف لا یملک" اور مسجدیں اللہ تعالیٰ کی ذاتی ملک ہے 


جیسا کہ رب کا فرمان: 

وَّ اَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰهِ" (سورہ جن آیت ١٨)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ: العبد محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney