آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

وہابی کے نابالغ بچے کی نماز جنازہ پڑھنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1400


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎۔

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام و مفتیان عظام اس مسئلے میں کہ: کسی وہابی کے نابالغ بچے کی جنازہ میں شرکت کرنا یا مٹی دینا کیسا ہے؟ از روۓ شرع جواب مرحمت فرماٸیں۔

المستفتی: محمد رجب علی قادری فیضی اترولوی





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب:

کسی بھی وہابی دیوبندی کے بالغ یا نابالغ کی نماز جنازہ پڑھنا یا مٹی دینا ناجائز ہے اس لئے کہ دیوبندی وہابی شان الوہیت و رسالت میں شدید گستاخ اور ضروریات دین کے منکر ہیں جس کے باعث اسلام سے خارج کافر و مرتد ہیں۔

رد المحتار میں ہے: "اذا لا خلاف فی کفر المخالف فی ضروریات الاسلام من حدوث العالم وحشر الا جساد و نفی العلم بالجزئیات وان کان من اھل القبلۃ المواظب طول عمرہ علی الطاعات کما فی شرح التحریر" (رد المحتار، جلد دوم صفحہ ۳۰۰) 


اور فتاویٰ فقیہ ملت میں ہے: کہ دیوبندی وہابی کے نابالغ بچہ کی بھی نماز جنازہ پڑھانا (یا پڑھنا) جائز نہیں۔ ہاں اگر بچہ سمجھدار ہو اور اس کا عقیدہ اہل سنت و جماعت جیسا ہو تو اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی۔ (فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ ۲۶۰)


اور حدیث پاک میں ہے: "ایاکم و ایاھم لا یضلونکم ولا یفتنونکم ان مرضوا فلا تعودوھم وان ماتوا فلا تشھدوھم وان لقیتموھم فلا تسلموا علیھم لا تجالسوھم ولا تواکلوھم ولا تشاربوھم ولا تناکحوھم ولا تخالطوھم ولا تعود امر ضاھم ولا تصلوامعھم ولا تصلوا علیھم" یعنی ان سے الگ رہو انہیں اپنے سے دور رکھو وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں کہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں  وہ اگر بیمار پڑیں تو ان کی عیادت نہ کرو اگر مر جائیں تو ان کی نماز جنازہ میں شریک نہ ہو ان سے ملاقات ہو تو انہیں سلام نہ کرو اور ان کے ساتھ نہ بیٹھو ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ اور پانی نہ پیو اور بیاہ شادی نہ کرو اور میل جول نہ کرو، اور ان کی بیماری کی عیادت نہ کرو، اور ان کے ساتھ نماز نہ پڑھو، اور مرجائیں تو ان کا جنازہ نہ پڑھو۔ ( صحیح ابن حبان جلد ۱، صفحہ ۲۷۷)


لہذا معلوم ہوا کہ وہابی دیوبندی کے نابالغ بچے کی بھی نماز جنازہ پڑھنا یا پڑھانا یا مٹی دینا جائز نہیں بلکہ حرام و گناہ ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی

۲۱/ جمادی الاخریٰ ۱۴۴۲ ہجری

مطابق ۴/ فروری ۲۰۲۱ عیسوی بروز جمعرات




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney