مسجد میں کام چل رہا ہو تو دوسری جگہ نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1414


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے میں کہ مسجد کی تعمیر و توسیع کی وجہ سے نماز پڑھنا مشکل ہو تو بحالت مجبوری دوسری جگہ عارضی طور پر چند ماہ کے لئے نماز پنجگانہ نماز جمعہ اور اذان کے لئے منتخب کر کے نماز پڑھنا درست ہے اور اگر درست ہے تو بعد میں اس جگہ کو کسی بھی قسم کے استعمال میں لایا جاسکتا ہے کہ نہیں؟ المستفتی :- عیاض احمد انصاری دربھنگہ بہار






بسم اللہ الرحمن الرحیم 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب

اگر مسجد میں کام چل رہا ہے تو دوسری جگہ نماز پڑھ سکتے ہیں

 مگر کسی جگہ کو نماز پڑھانے کے لئے منتخب کر لینے سے وہ مسجد نہیں بن جاتی جب تک کہ اس کا مالک زمین کو مسجد نہ بنا دے مثلاً مالک نے لوگوں سے کہا  کہ اس میں ہمیشہ نماز پڑھا کرو تو مسجد ہوگئی

اگر صرف نماز پڑھنے کے لئے کہا ہے تو وہ مسجد نہیں 

جیسا کہ صدر الشریعہ بدر طریقہ حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ اگر کسی نے اپنی زمین پر نماز پڑھنے کی اجازت دیدی اور نیت کچھ نہیں یا مہینہ یا سال بھر ایک دن کے لئے نماز پڑھنے کے لئے کہا تو وہ زمین مسجد نہیں بلکہ اس کی ملکیت ہے ،

اس کے مرنے کے بعد اس کے ورثہ کی ملک ہے۔

 (بہار شریعت، ج ٢، ح ١٠، ص: ٥٥٨)


اگر زمین مالک نے مسجد میں نہیں دیا تو اس زمین کو مالک اپنے ہر کام میں لا سکتا ہے 

اور اگر مسجد میں دے دیا ہے تو نہیں لا سکتا 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


       کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا

 علاقہ۔ بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney