سوال نمبر 1416
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے کہ ایک شخص حمام میں اپنے ہاتھوں سے اپنی منی نکالا اور اسی وقت استنجاء کی جگہ پانی سے دھو لیا تو کیا وہ شخص پاک رہے گا یا نہیں حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں بڑی مہربانی ہوگی؟
المستفتی:- حافظ محمد شاہ روخ رضا خان
بسم اللہ الرحمن الرحیم
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسؤلہ میں اس شخص پر غسل واجب ہے
جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری میں ہے
منی وقف و شہوت کے ساتھ خارج ہو بغیر دخول کے چھونے سے یا دیکھنے سے یا احتلام ہو یا ہاتھ کے عمل سے منی نکلے غسل واجب ہو جاتا ہے
(جلد اول صفحہ نمبر ٢٠٤)
ایسا ہی بہار شریعت، ج ١، ح ٢، ص: ٣٢١ میں ہے
اگر چہ اس نے اسی وقت استنجاء کی جگہ پانی سے دھو لیا اس سے غسل ساقط نہ ہوئی جب تک کہ وہ غسل نہ کر لے تب تک پاک نہیں ہو سکتا ہے
مشت زنی یہ فعل ناپاک ناجائز وحرام ہے اللہ تعالٰی نے اس حاجت کے پورا کرنے کو صرف زوجہ و کنیز شرعی بتائی ہے
(تفصیل کے لئے دیکھیں فتاوی رضویہ جلد ٢٢، صفحہ نمبر ٢٠٢ دیکھیں )
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا
علاقہ۔ بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
1 تبصرے
السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاة
جواب دیںحذف کریںحضور پوچھنا ہے کہ فائننس کا کیا مسئلہ ہے بتاے شکریہ ہوگا
عبدالغفار رانچی