برسات میں مسجد کے چھت کا پانی اکٹھا کرکے استعمال کرنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1420


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماۓ دین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ بارش میں جو پانی مسجد کے چھت سے گرتا ہے کیا اس کو ایک جگہ جمع کر کے اسے اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں یا نہیں مدلل جواب عنايت فرمایٸں؟ بینوا تو جروا

المستفتی ۔ محمود احمد قادری جامعی مہنڈر پونچھ جموں و کشمیرالھند







وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب


چھت سے گرنے والے پانی کو استعمال میں لا سکتے ہیں مگر اس کی مختلف صورتیں ہیں 

بعض صورتوں میں چھت کا پانی پاک ہوتا ہے بعض صورتوں میں ناپاک ، 


حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرتِ علّامہ مفتی محمد امجد علی قادری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں :


 چھت کے پَرنالے سے مِینھ بارِش کاپانی گرے وہ پاک ہے اگرچِہ چھت پر جابجا نَجاست پڑی ہو، اگرچِہ نَجاست پَرنالے کے مُونھ پر ہو، اگرچِہ نَجاست سے مل کر جو پانی گرتا ہو وہ نِصْف سے کم یا برابر یا زِیادہ ہو جب تک نَجاست سے پانی کے کسی وَصف میں   تَغَیُّر نہ آئے یعنی جب تک نَجاست کی وجہ سے پانی کا رنگ یا بو یا ذائقہ تبدیل نہ ہو جائے  یہی صحیح ہے اور اسی پر اعتماد ہے اور اگر مِینھ برسات رُک گیا اور پانی کا بہنا مَوقُوف ہو گیا تو اب وہ ٹھہرا ہوا پانی اور جو چھت سے ٹپکے نَجِس ہے 


یوہیں نالیوں سے برسات کا بہتا پانی پاک ہے جب تک نَجاست کا رنگ، یا بُو، یا مزہ اس میں   ظاہِر نہ ہو، رہا اس سے وُضو کرنا اگر اس پانی میں   نَجاستِ مَرئِیَّہ یعنی نظر آنے والی نَجاست کے اَجزاء ایسے بہتے جارہے ہوں کہ جو چُلّو لیا جائے گا اُس میں ایک آدھ ذرّہ اس کا بھی ضَرور ہوگا جب تو ہاتھ میں لیتے ہی ناپاک ہو گیا وُضو اس سے حرام ورنہ جائز ہے اور بچنا بہتر ہے اَیضاً نالی کا پانی کہ بعد بارش کے ٹھہر گیا اگر اس میں نَجاست کے اجزاء محسوس ہوں یا اس کا رنگ و بُو محسوس ہو تو ناپاک ہے ورنہ پاک_

 

( بہار شریعت حصہ دوم صفحہ 330 مکتبہ المدینہ دعوت اسلامی) 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


            کتبہ 

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ، 

۲٤ جمادی الثانی ۲٤٤١؁ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney