دیہات میں جمعہ کی نیت کس طرح کریں؟

 سوال نمبر 1440


السلام علیکم ورحمة اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ دیہات میں جمعہ فرض نہیں اور ظہر پڑھی جائے گی تو  جو دو رکعت  جماعت کے ساتھ پڑھتے ہیں اس میں وقت کیا کہا جائے گا 

المستفتی :- الیاس قادری بریلی شریف






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

دیہات میں جو جمعہ کے دن ظہر کی جماعت سے پہلے جو دو رکعت جماعت کے ساتھ نماز پڑھی جاتی ہیں وہ نماز نفل ہے اور رہتا ہے وہ ظہر اور جمعہ کا وقت دونوں وقت ایک ہی ہے وہ چاہے جمعہ کا وقت کہے یا ظہر کا وقت یا کوئی بھی وقت نہ کہے وہ نماز نفل کا نفل ہی رہے گی اور اس میں نفل کی نیت کی جائے گی 

جیسا کہ فقیہ ملت حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ

 دیہات میں دو رکعت جو بنام جمعہ پڑھی جاتی ہے وہ نفل ہے ۔

پھر وہ نفل ہی کی نیت سے پڑھیں گے 

(فتاوی برکاتیہ ص: ٤٤٣)


واللہ تعالٰی اعلم بالصواب


         کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا 

علاقہ۔ بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney