آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر کوئی نا مانے تو؟

 سوال نمبر 1453


السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ کے بارے میں  کہ 

نبی پاک صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو جو حاضر وناظر  نہ مانے اس پر  کفر کا فتوی لگے گا  یا گمراہی  کا 

بینوا توجروا

المستفتی محمد طارق رضا قادری  راج محل , صاحب گنج, جھارکھنڈ






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر ماننا بلا شبہہ جائز و درست ہے 

جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر نہ مانے وہ گمراہ ہے !

ایک حدیث پاک ہے جب گھر میں جاؤ اور کوئی نہ ہو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہو اس کی شرح "شرح شفا" میںحضرت ملا علی قاری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں 

"لأن روح النبی صلی اللہ علیہ وسلم حاضرة فی بیوت جمیع اھل الاسلام."

(شرح شفا، ج ٢،ص:٤٦٤ ، مکتبه، سلفیه مدینه منورہ، قدیم نسخه ،ص:١١٧)

ارشاد باری تعالی ہے 

یاایھاالنبی ان ارسلناك شاھدا


(قرآن مجید، پ ٢٢، سورةالاحزاب آیت ٤٥)

اور شاہد کے اصل معنی حاضر کے ہیں نماز جنازہ کی دعا میں ہے : وشاھدنا و غائبنا

(فتاوی شارح بخاری کتاب العقائد جلد اول صفحہ نمبر، ٤٤٦، ٤٤٧)


لہذا معلوم ہوا کہ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حاضر و ناظر نہ مانے وہ گمراہ ہے 


واللہ تعالی اعلم بالصواب 


         کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا 

علاقہ۔ بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney