آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز جنازہ میں ولی کا حق کس کو ہے؟ کیا مرنے کے بعد طلاق واقع ہو جاتی ہے؟

 سوال نمبر 1456


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسٸلہ میں کہ میّت کا بیٹا اور شوہر دونوں موجود ہوں تو ولی کون بنیگا ؟ 

اور کیا بیوی کے مرنے کے بعد طلاق باٸن واقع ہو جاتی ہے ؟ تو کیا اب شوہر کو حق ولایت حاصل نہیں ؟ وضاحت فرما دیں کرم ہوگا

المستفتی ۔ حافظ مبارک حسین فتحپور یو پی 









وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب   ۔ عورت کے انتقال کے بعد اس کا بیٹا ہی ولی ہوگا شوہر ولی نہیں ہوگا ۔ کیونکہ انتقال کے بعد عورت اپنے شوہر کے لئے اجنبیہ ہو جاتی ہے ۔ اور رشتہ منقطع ہو جاتا ہے ۔ اسی لیے شوہر کو چھونے کی اجازت نہیں ۔ 

اور بیٹے کو ہمیشہ اپنی ماں کی حق ولایت حاصل ہے ۔ 

مگر باپ پر پیش قدمی مکروہ ہے ۔


فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں ،،  

  عورت مر گئی شوہر اور جوان بیٹا چھوڑا تو ولایت بیٹے کو ہے شوہر کو نہیں ، البتہ اگر یہ لڑکا اُسی شوہر سے ہے تو باپ پر پیش قدمی مکروہ ہے، اسے چاہیے کہ باپ سے پڑھوائے اور اگر دوسرے شوہر سے ہے تو سوتیلے باپ پر تقدم کر سکتا ہے کوئی حرج نہیں  اور بیٹا بالغ نہ ہو تو عورت کے جو اور ولی ہوں  اُن کا حق ہے شوہر کا نہیں ۔ 


الجوہرۃ النیرۃ ‘‘ ، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز، الجزء الأول، صفحہ  ١٦٣۔  


 ’’ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ، کتاب الصلاۃ، الباب الحادی والعشرون في الجنائز، الفصل الخامس، جلداول  ۱ ، صفحہ  ١٦٣ ۔ 


بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ ٨٤٢  : المکتبة المدینة دعوت اسلامی ۔


وھو سبحانہ تعالٰی اعلم بالصواب 


            کتبه 

العبد ابوالفیضان محمّد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 

بتھریاکلاں ڈومریاگنج سدھارتھنگر یوپی 

 ١٠  رجب المرجب ١٤٤٢ھ

٢٣    فروری      ٢٠٢١ ء




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney