آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

پکی قبر کو توڑ کر کچی بنانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1458


السلام علیکم و رحمت اللہ تعالیٰ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کسی عوام میت کی قبر  پہلے پکی بنادی گئی ہو پھر بعد توڑ کر کچی کر سکتے ہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں

المستفتی۔ عبداللہ










وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب

عوام کی قبروں کو پکی بنانا منع ہے 

اور اگر پکی بنا دی گئی ہے تو ان کو گرانا حرام!


جیسا کہ حکیم الامت حضرت علامہ ومولانا مفتی احمد یار خان نعیمی رحمتہ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں کہ مسلمان دو طرح کے ہیں ایک تو عام مومنین۔ دوسرے علماء مشائخ اولیاء اللہ جنکی تعظیم و توقیر در حقیقت اسلام کی تعظیم ہے۔

عامتہ المسلمین کی قبروں کو پختہ بنانا یا ان پر قبہ وغیرہ بنانا چونکہ بے فائدہ ہے اس لئے منع ہے ہاں اس پر مٹی وغیرہ ڈالتے رہنا تاکہ اس کا نشان نہ مٹ جائے فاتحہ وغیرہ پڑھی جا سکے جائز ہے ۔

اور علماء مشائخ عظام اولیاء اللہ جنکی مزارات پر خلقت کا ہجوم رہتا ہے لوگ وہاں بیٹھ کر قرآن خوانی و فاتحہ وغیرہ پڑھتے ہیں ان کی آسائش اور صاحب قبر کی اظہار عظمت کے لئے اس کے آس پاس سایہ کے لئے قبہ وغیرہ بنانا شرعاً جائز بلکہ سنت صحابہ سے ثابت ہے اور جن عوام مومنین کی قبریں پختہ بنانا یا ان پر قبہ بنانا منع ہے اگر ان کی قبریں پختہ بن گئی ہوں تو ان کو گرانا حرام ہے 

(جاءالحق حصہ اول صفحہ نمبر ٢٢٩)

                 نوٹ

یہاں پکی بنانے سے مطلب ہے قبر کے اوپری حصے کو نہ کہ اندر کا حصہ 


اور تفصیل کے لئے بحث مزارات اولیاء پر گنبد کا بیان مکمل مطالعہ کریں


واللہ تعالی اعلم بالصواب


        کتبہ 

محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا 

علاقہ۔ بہادر گنج

 ضلع۔ کشن گنج بہار




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney