سوال نمبر 1470
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کی بارگاہ اقدس میں ایک سوال عرض ہے کہ
حرام کام پر بارک اللہ کہنا کیسا ہے جیسے زید لوڈو کھیل رہا تھا تو اسنے بکر سے کہا آؤ لوڈو کھیلو تو بکر نے کہا بارک اللہ تو اسکا کہنا کیسا ہے
جواب عنایت فرمائیں
المستفتی محمد اظہرالدین عظیمی کھگڑیا بہار پھلتوڑا
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب اللھم ہدایۃ الحق والصواب
حرام کام کو حلال سمجھ کر اس پر بارک اللہ کہنا کفر ہے قائل پر توبہ تجدید ایمان اور بیوی والا ہے تو تجدید نکاح لازم ہے،
ہاں اگر حلال سمجھ کر نہیں کہا ہے سخت ناجائز وحرام بلکہ منجر الی الکفر ہے قائل پر توبہ لازم ہے، احتیاطاً تجدید ایمان تجدید نکاح کر لے،
ھذا ماظھرلی وھو سبحانہ وتعالیٰ واحکم واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱٦ رجب المرجب ۲٤٤١ ھجری
0 تبصرے